Fact Check: تھرومبوبلیس کے ٹیبلٹ اور سیرپ، 2 دن میں ڈینگی کا علاج نہیں کرسکتے
ڈینگی پر چیخ و پکار بند کریں۔ دیکھیں ڈینگی بخار کس تیزی سے پھیل رہا ہے۔ لیکن دوستو ’ڈینگی‘ کا علاج مل گیاہے!!
ایک واٹس ایپ پیغام تلگو زبان میں اس دعوے کے ساتھ وائرل ہوا ہے کہ تھرمبوبلیس گولیاں ڈینگی کو ٹھیک کرسکتی ہیں اور جس مریض نے انہیں لیا ہے اسے 2 دن کے اندر ڈسچارج کردیا گیا ہے۔
یہ واٹس ایپ میسج فیس بک کی ایک پوسٹ کا اسنیپ شاٹ ہے، اس پوسٹ پر 26 اگست کا ٹائم اسٹیمپ لگایا گیا ہے، لیکن سال واضح نہیں ہے۔
تلگو زبان میں یہ میسیج کچھ اس طرح ہے: ’’ దయచేసి ఈ సందేశాన్ని ఫార్వర్డ్ చేయకుండా తొలగించవద్దు. ముందుకు రండి, "డెంగ్యూ" గురించి విచారించకండి. "డెంగ్యూ ఫీవర్" అనే మహమ్మారి ఎంత విస్తృతంగా వ్యాప్తి చెందుతుందో చూడండి. కానీ ఫ్రెండ్స్, "డెంగ్యూ" చికిత్సకు ఔషధం దొరికింది !! అందుకనే దయచేసి ఫార్వర్డ్ చెయ్యకుండా ఈ సందేశాన్ని తొలగించవద్దు. సాధ్యమైనంత ఎక్కువ మంది ప్రజలకు పంపండి. ఈ సందేశం 110 కోట్ల మంది భారతీయులకు చేరాలి. '"THROMBOBLISS ' TABLETS AND SYRUP అనేది డెంగ్యూ చికిత్సకు ఒక ఔషధం. 2 రోజుల్లోపు తీసుకున్న రోగులు ఆసుపత్రి నుండి డిశ్చార్జ్ అయ్యారు. ఇది శుభవార్త. రక్తంలో ప్లేట్లెట్ల గణనను మరింత వేగవంతంగా మెరుగుపరుస్తుంది. దయచేసి అవేర్ నెస్ కలిగించండి. ఇది ఎవరికైనా సహాయపడవచ్చు.ఇది చాలా చవకైనది. అభ్యర్ధన. ‘‘
جب اس کا ترجمہ کیا گیا تو دعویٰ کچھ اس طرح ہے: ’’ برائے مہربانی اسے آگے بھیجے بغیر ڈیلیٹ نہ کریں۔ آگے آئیں، ڈینگی پر چیخ و پکار بند کریں۔ دیکھیں ڈینگی بخار کس تیزی سے پھیل رہا ہے۔ لیکن دوستو ’ڈینگی‘ کا علاج مل گیاہے!! اس لیے برائے مہربانی اس میسج کو فارورڈ کیے بغیر ڈیلیٹ نہ کریں۔ اسے زیادہ سے زیادہ لوگوں تک بھیجیں۔ یہ پیغام 110 کروڑ ہندوستانیوں تک پہنچنا چاہیے۔ ’تھرومبوبلیس کی گولیاں اور سیرپ ڈینگی کے علاج کے لیے ایک دوا ہے۔ 2 دن تک اسے لینے والے مریضوں کو اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا۔ یہ اچھی خبر ہے۔ یہ خون کے پلیٹ لیٹس کی تعداد میں تیزی سے بہتری لاتا ہے۔ براہ کرم گولیوں کے بارے میں آگاہی پھیلائیں۔ یہ کسی کی بھی مدد کر سکتی ہے۔ یہ بہت سستی ہے۔ ‘‘
فیس بک پر جب ہم نے بالکل درست پوسٹ تلاش کی تو ہمیں معلوم ہوا کہ یہ پوسٹ 26 اگست 2019 کی ہے۔ فیس بک پر 2019 میں بھی ایسی ہی پوسٹس شائع ہوئی ہیں۔
فیکٹ چیک:
دعویٰ گمراہ کن ہے۔ تھرومبوبلیس ٹیبلٹس مریض کے پلیٹلیٹس کی تعداد میں اضافہ کرنے میں مدد کرتا ہے لیکن ڈینگی کا علاج نہیں۔
جب ہم نے تھرومبوبلیس ٹیبلٹیس اور سیرپ کے بارے میں تلاش کیا تو ہمیں متعدد نتائج دستیاب ہوئے۔
ایک ریٹیل ہیلتھ کیئر پلیٹ فارم، 1mg.com ویب سائٹ وضاحت کرتا ہے ہے کہ تھرومبوبلیس کیسپول میں Carica Papaya leaf-325 ملی گرام اور Tinospora Cordifolia-125 ملی گرام ہوتا ہے۔
کیریکا پپیتے کے پتوں کو خون میں پلیٹ لیٹس کی تعداد بڑھانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اس میں کئی فعال اجزا ہوتے ہیں جیسے پاپین، کیموپاپین، سیسٹیٹن، L-tocopherol، ascorbic acid، flavonoids، cyanogenic glucosides، اور glucosinolates۔ ان کا بیماری کے علاج کے عمل پر اثر پڑتا ہے جو حیاتیاتی عدم استحکام کا باعث بنتا ہے اور پلیٹلیٹ اور خون کے سرخ خلیوں کی تعداد میں اضافہ کرنے میں مدد کرتا ہے۔
تھرومبوبلیس کیپسول ڈینگی/ملیریا، آئی ٹی پی (Idiopathic thrombocytopenic purpura- ایک عارضہ جو آسانی سے یا ضرورت سے زیادہ خراش اور خون بہنے کا باعث بن سکتا ہے)، اور کیموتھیراپی شدید مائکروبیل انفیکشن میں معاون اس کے لیے تجویز کی جاتی ہے۔
سال 2017 میں بین الاقوامی جرنل آف کلینکل ٹرائلس میں شائع ریسرچ آرٹیکل کے مطابق، تحقیق کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ کیپسول یا سیرپ لینے کے 72 گھنٹے بعد پلیٹلیٹ کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے۔ اس مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ کیریکا پپیتا اور ٹینوسپورا کورڈیفولیا پتی کے عرق کا ایک نیا مجموعہ پلیٹلیٹ کی تعداد کو مؤثر طریقے سے بڑھاتا ہے اور اسے تھرومبوسائٹوپینیا کے علاج کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ تاہم، مطالعہ میں ڈینگی کی بیماری کے لئے ایک یقینی علاج کا کوئی ذکر نہیں ہے۔
ایک بے ترتیب، ڈبل بلائنڈ، پلیسبو کنٹرولڈ، کیموتھراپی کے علاج سے گزرنے والے مضامین اور سیسٹیمیٹک مائکروبیل انفیکشن اور اس کے نتیجے میں پلیٹلیٹ کی تعداد میں کمی کے ساتھ مضامین میں کیریکا پپیتا اور ٹینوسپورا کورڈیفولیا لیف ایکسٹریکٹ (تھرومبوبلیس) کی حفاظت اور افادیت کا جائزہ لینے کے لیے تصوراتی مطالعہ کا ثبوت | بین الاقوامی جرنل آف کلینیکل ٹرائلز (ijclinicaltrials.com) میں ریسرچ کی گئی ہے۔
عالمی ادارہ صحت یعنی WHO کے مطابق، انفیکشن کے بعد ڈینگی کے علامات 4 سے 10 دنوں میں ظاہر ہونا شروع ہوتے ہیں جب کہ یہ 2 سے 7 دنوں تک رہتے ہیں۔ ڈینگی کا کوئی خاص علاج نہیں ہےدرد کی علامت کے علاج پر توجہ مرکوز ہوتی ہے۔
اس دعویٰ کو Factly نے سال 2019 میں ہی مسترد کردیا تھا۔
اس لیے تھرمبوبلیس کیپسول اور سیرپ ڈینگی کا علاج نہیں کر سکتے اور مریض کو 2 دن میں ڈسچارج نہیں کر دیتے ہیں۔ دعویٰ گمراہ کن ہے۔