Fact Check: خاتون کے ہاتھوں مولانا کی پٹائی کا ویڈیو گمراہ کن دعوے کے ساتھ وائرل

ایک پرانے ویڈیو کو اس دعوے کے ساتھ وائرل کیا جارہا ہیکہ طلاق شدہ خاتون نے حقیقی بیٹے سے شادی کی مولانا کی تجویز پر اسکی پٹائی کردی۔

Update: 2024-11-14 14:53 GMT

سوشل میڈیا پر کچھ لوگ عموما ویڈیو کو شئیر کرتے وقت اس کا سیاق وسباق بدل دیتے ہیں تاکہ عوام کو گمراہ کیا جاسکے۔ اس طرح کے گمراہ کن دعووں کی وجہ سے معاشرے میں غلط جانکاری کو بڑھاوا ملتا ہے۔

ایسا ہی ایک ویڈیو اس وقت ایکس پلیکٹ فارم پر بڑے پیمانے پر عام کیا جارہا ہے۔ @mini_razdan10 نامی ایکس یوزر کی جانب سے نکاح اور حلالہ کے عنوان سے شئیر کئے گئے اس ویڈیو کو اب تک قریب 7.75 لاکھ مرتبہ دیکھا جاچکا ہے۔ اس ویڈیو میں کسی مکان میں ایک خاتون کو ٹوپی پہنے شخص کو جوتے مارتی ہوئی دکھایا گیا ہے۔ اور اس میں شامل ہندی میں متن اس طرح ہے:

और कितना गिरोगे ??

मुस्लिम महिला के शौहर ने 3 तलाक देकर छोड़ दिया तो मौलवी ने पंचायत मे उस महिला का निकाह उसके सगे बेटे से करवा के हलाला करवाने का फतवा जारी कर दिया

अपने सगे बेटे से निकाह-हलाला की बात सुन बहादुर महिला ने मौलवी को पीट दिया भरे पंचायत के बिच

ترجمہ: "اور خود کو کتنا گراوگے؟؟

جب ایک مسلم عورت کے شوہر نے طلاق دے کر اسے چھوڑ دیا تو مولوی نے پنچایت میں فتویٰ جاری کیا کہ عورت کی شادی اس کے حقیقی بیٹے سے کرائی جائے۔

اپنے حقیقی بیٹے سے حلالہ کی تجویز سن کر بہادر خاتون نے پنچایت کے درمیان مولوی کی پٹائی کی۔"


فیکٹ چیک:

تلگو پوسٹ کی فیکٹ چیک ٹیم نے اپنی جانچ پڑتال کے دوران پایا کہ یہ دعویٰ گمراہ کن ہے۔

اپنی تحقیق کا آغاز کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے وائرل ویڈیو کے چند کلیدی فریمس کی مدد سے گوگل ریورس امیج سرچ کیا تو ہمیں اس سے متعلق کئی نتائج ملے جن سے پتہ چلا کہ یہ واقعہ ستمبر 2024 کا ہے۔

ان نتائج میں ہمیں 30 ستمبرکا TV9 ہندی کا ایک نیوز آرٹیکل ملا جس میں بتایا گیا ہیکہ اترپردیش کے مرادآباد کے سیول لائینس علاقہ کے اگوانگر میں ایک مولانا نے جھاڑ پھونک کے بہانے ایک لڑکی کے ساتھ گندی حرکت کی جس کے بعد متاثرہ کے گھروالوں نے پنچایت بٹھائی۔ ابھِی بات چیت چل ہی رہی تھی کہ لڑکی ماں نے مولانا کو اپنی چپل سے پیٹنا شروع کردیا۔

انگریزی نیوز ویب سائیٹ دی فری پریس جرنل نے اس معاملے کی رپورٹنگ کرتے ہوئے بتایا کہ مولانا فرقان بچوں کو دینی تعلیم دینے کے ساتھ ساتھ جھاڑ پھونک بھی کرتا تھا۔ ایک خاتون اپنی آسیب زدہ بیٹی کو اسکے پاس لے گئی اور کہا کہ وہ اس کا روحانی علاج کرے۔

اس رپورٹ میں ہندی نیوز ویب سائیٹ لائیو ہندوستان کے حوالے سے مزید بتایا گیا کہ مولانا فرقان جھاڑ پھونک کا عمل کرنے کیلئے لڑکی کو کمرہ میں لے گیا اور اسکی والدہ کو اندر آنے سے منع کردیا۔ جب کافی دیر تک لڑکی باہر نہیں آئی تو اسکی والدہ کمرے میں داخل ہوئی اور دیکھا کہ عامل اسکی بیٹی کے ساتھ غلط حرکت کررہا تھا۔ جس کے بعد اس نے اسکی پٹائی کی اور اپنی بیٹی کو گھر لے گئی۔

چونکہ وائرل ویڈیو میں ظاہری طور پر نیوز 24 کا کلپ استعمال کیا گیا تو ہم نے اسکے یوٹیوب چینل پر مرادآباد کی خبر تلاش کی۔ ایک مہینہ قبل پوسٹ کئے گئے اس ویڈیو میں اینکر کو یہ بتاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہیکہ کیسے عامل فرقان جھاڑ پھونک کے نام پر ایک لڑکی کے ساتھ کس طرح زیادتی کرتا پکڑاجاتا ہے۔

اس وقت سوشل میڈیا پر وائرل پوسٹس میں بھی یہی بتایا گیا ہیکہ روحانی علاج کے نام ایک لڑکی کو چھیڑنے پر اسکی والدہ نے مولانا کی خوب پٹائی کی۔



مزید تحقیق کرنے پر ہمیں مرادآباد پولیس کے آفیشئل ایکس اکاونٹ پر اس معاملے کا نوٹس لینے کا ٹوئیٹ ملا۔ ہندی میں لکھے گئے اس ٹوئیٹ میں بتایا گیا ہیکہ: اس سلسلے میں ایس ایچ او سیول لائنز کو تحقیقات/ضروری کارروائی کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔


 

ان میڈیا رپورٹس کی بنیاد پر یہ واضح ہوجاتا ہیکہ یہ ویڈیو لڑکی کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کے نتیجے میں مولانا کی پٹائی کا ہے اور وائرل پوسٹ میں کیا گیا دعویٰ گمراہ کن ہے ویڈیو کو فرقہ وارانہ بیانئے کے ساتھ شئیر کیا گیا ہے۔
Claim :  طلاق شدہ خاتون نے حقیقی بیٹے سے حلالہ کی مولانا کی تجویز پر اسکی پٹائی کردی
Claimed By :  Social Media Users
Fact Check :  Misleading
Tags:    

Similar News