Fact Check: بچوں کی بھارت کو دھمکی کا ویڈیو دیسی مدرسہ کا نہیں بلکہ پاکستان کا ہے

بھارت میں سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمس پر دو مسلم بچوں کی بھارت کو دھکمی کا ویڈیو شئیر کرتے ہوئے یہ دعویٰ کیا جارہا ہیکہ مدراس میں دہشت گردی سکھائی جاتی ہے۔

Update: 2024-11-02 16:45 GMT

گذشتہ اکتوبر سپریم کورٹ نے این سی پی سی آر کے جانب سے دینی مدارس میں حق تعلیم قانون کی عدم تعمیل کے ضمن میں تمام مدارس کو بند کرنے کی سفارش پر روک لگادی۔ جمیعت علمائے ہند نے ریاست بھر کے غیر تسلیم شدہ دینی مدارس کے طلبا کو سرکاری اسکولوں کو منتقل کرنے کے اترپردیش حکومت کے حکمنامے کے خلاف عدالت عظمیٰ میں اپیل دائر کی تھی۔

یہ ایک عام بات ہیکہ دینی مدارس کو کبھی دہشت گرد کارروائیوں سے جوڑ کر تو کبھی ان میں دنیوی تعلیم کے فقدان کا مسئلہ اٹھاکر بدنام کرنے کی کوشش کی جاتی رہی ہے۔ ایسے میں ایک ویڈیو ایک شئیر کرتے ہوئے دعویٰ کیا جارہا ہیکہ "آج پتہ چلا کہ مدرسہ میں دہشت گرد بنتے ہیں۔"

بھاسکر مشرا نامی ایکس صارف کی جانب سے شئِیر کئے گئَے اس ویڈیو کو قریب ایک لاکھ مرتبہ دیکھا اور دوہزار بار دوبارہ شئیر کیا گیا ہے۔ اس وائرل ویڈیو کے متن میں لکھا گیا ہیکہ " اور کتنے اچھے شہری تیار کریں گے مدرسہ والے، ان کو ہی دیکھ لو، کتنے بھلے بچے ہیں۔"

اس ویڈیو میں ایک مسلم لڑکے کو ایک رپورٹر کو یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے۔ " علاج ایسا کریں گے کہ ان کو ختم کرکے رکھ دیں گے۔ دنیا میں نام بھی نہیں ہوگا کہ انڈیا والے بھی کبھی تھے۔ ان شاء آللہ چھ مہینوں کے اندر ان کا خاتمہ بھی کردیں گے، وہ ہمارا کچھ نہیں بگاڑ سکتے۔"




فیکٹ چیک:

تلگو پوسٹ کی فیکٹ چیک ٹیم نے اپنی جانچ پڑتال کے دوران پایا کہ اس ویڈیو کو گمراہ کن دعوے کے ساتھ وائرل کیا جارہا ہے۔

اپنی تحقیق کا آغاز کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے وائرل ویڈیو کے کلیدی فریمس اخذ کئے اور ان فریمس کی مدد سے گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ تاہم، ہمیں اس سے کوئی خاطرخواہ مدد نہیں ملی۔

ویڈیو کا غور سے مشاہدہ کرنے پر ہم دیکھتے ہیں کہ نامہ نگار کے مائیک پر ہرے رنگ میں انگریز میں D7 News لکھا ہوا ہے۔ ان مطلوبہ کیورڈس کی مدد سے یوٹیوب پر سرچ کرنے پر ہمیں اس سے ملتا جلتا چینل ملا تاہم یہ ہندی میں ہے اور بھارت کا چینل ہے۔

پھر ہم نے ان کیورڈس میں پاکستان شامل کیا تو ہمیں وائرل ویڈیو میں دکھائی گئی آئی ڈی والا D7 News چینل کا لنک ملا۔ اس چینل کی آئی ڈی میں پاکستان شامل ہے۔ اس یوٹیوب چینل پر بھارت سے متعلق پاکستانیوں کے ردعمل کے بے شمار ویڈیو پوسٹ کئے گئے ہیں۔

اس چینل پر سرچ کرنے پر ہمیں 31 اگست کو پوسٹ کیا گیا ایک ویڈیو ملا جس کا عنوان ہے ' 5 SALON TAK HAM MUSLIM KA KHATMA KAR DENGE | VIRAL VIDEO | D7NEWSPAKISTAN '

اس ویڈیو کے 11 منٹ کے بعد سے وائرل ویڈیو میں دکھائے گئے دو مسلم لڑکوں کی باتیں مشاہدہ کرسکتے ہیں۔ ویڈیو میں نامہ نگار کو ان دو لڑکوں سے یہ سوال پوچھتے ہوئَے دیکھا جاسکتا ہیکہ اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے مبینہ طور پر کہا ہیکہ وہ مسلمانوں کا پانچ سالوں میں بھارت سے خاتمہ کردیں گے۔ جس کے بعد جواب میں ایک لڑکا کہتا ہے جسے وائرل کلپ میں دکھایا گیا ہے۔

Full View

ہم نے یوگی آدتیہ ناتھ سے متعلق انٹرنیٹ پر سرچ کیا تاہم ہمیں ان کا ایسا کوئی مبینہ بیان نہیں ملا جس میں انہوں نے بھارت سے مسلم برادری کے صفایا کرنے کی بات کہی ہے۔ جانچ پڑتال کے دوران ہم نے پایا کہ دیگر فیکٹ چیکنگ اداروں نے بھی اس دعوے کی قلعی کھولی ہے۔ لہذا، اس سے ثابت ہوتا ہیکہ وائرل ویڈیو بھارت کا نہیں بلکہ پاکستان کا ہے اور اسے فرقہ وارانہ رنگ دیکر سوشل میڈیا پر وائرل کیا جارہا ہے۔
Claim :  دینی مدارس میں دہشت گرد تیار کئے جاتے ہیں
Claimed By :  Social Media Users
Fact Check :  Misleading
Tags:    

Similar News