Fact Check: رد فتنہ شکیل بن حنیف کے ویڈیو کو مسلم فرقہ واریت کے نام سے کیا جارہا ہے وائرل

مسلمانوں کی ایک مسلم نوجوان کے ساتھ بحث کے ویڈیو کو مسلکی بھید بھاو کے فرضی دعوے کے ساتھ سوشل میڈیا پر وائرل کیا جارہا ہے۔

Update: 2024-10-16 17:53 GMT

آئے دن ہم سوشل میڈیا پر مذہبی منافرت کے ویڈیوس اور پوسٹس دیکھتے اور پڑھتے رہتے ہیں۔ ان مِیں سے کئی پوسٹ کسی خاص مذہب کو نشانہ بناکر لوگوں کو گمراہ کرنے کیلئے شئیر کئے جاتے ہیں۔

ایسے میں ایکس [سابقہ ٹوئیٹر] پر ایک پوسٹ وائرل ہورہا ہے۔ ستیش میلاورپو نامی یوزر نے مسلمانوں کے بیچ تکرار کا ویڈیو شئیر کرتے ہوئے ہندی میں ایک طویل پوسٹ کرتا ہے۔ اس پوسٹ میں لکھا گیا ہیکہ 'دیکھو ایک کٹوے [ انٹرنیٹ پر مسلمانوں کیلئے استعمال کی جانے والی اصطلاح] نے دوسرے کو مسجد میں  گھسنے نہیں دے رہا ہے کیوں کہ وہ دوسرے فرقہ کا ہے۔' اور پھر وہ اس پوسٹ میں اسلامی سماج میں فقہی بنیادوں پر پائے جانے والے مخلتف مسلک جیسے حنفی، مالکی، شافعی وغیرہ کا حوالہ دیکر یہ باور کرانے کی کوشش کررہا ہے کہ مسلم معاشرہ بٹا ہوا ہے اور انکی مسجدیں اور قبرستان بھی الگ الگ ہوتے ہیں۔

देखो एक कटुवा को दूसरे कटुवा को मस्जिद मे नहीं घुसने दे रहा है क्योकि यह कटुवा दूसरे फिरके का है।

भारत मे हरम के वंशज कुछ इस तरह से विभाजित है...

सुन्नी फिरके:

1. हनफ़ी: इमाम अबू हनीफा के अनुयायी।

2. मालिकी: इमाम मालिक के अनुयायी।

3. शाफ़ई: इमाम शाफ़ई के अनुयायी।

4. हंबली: इमाम अहमद बिन हंबल के अनुयायी।

5. सलाफी/वहाबी: यह हनबली मसलक से निकला हुआ एक कठोर रूढ़िवादी फिरका है।

6. देवबंदी: एक सुन्नी जिहादी आंदोलन, जो भारत के देवबंद में शुरू हुआ।

7. बरेलवी: यह भी सुन्नी इस्लाम का एक शाखा है, जो सूफी चुटियापा पर आधारित है।

शिया फिरके:

1. इमामी/इथ्ना अशरी (बारह इमाम): शिया इस्लाम का मुख्य फिरका, जो 12 इमामों में विश्वास रखता है।

2. इस्माइली: यह शिया समुदाय का एक बड़ा फिरका है जो इस्माइल बिन जाफर को इमाम मानते हैं।

3. ज़ैदी: यह शिया फिरका पांचवें इमाम, जायद बिन अली को मानता है।

4. दाऊदी बोहरा: यह इस्माइली समुदाय की एक उप-शाखा है। इस फिरके के पॉकेट में भारत के प्रधानमंत्री है।

अन्य फिरके:

1. ख़वारिज: यह एक ऐतिहासिक इस्लामी समूह था जो प्रारंभिक इस्लामी इतिहास में उभरा था।

2. अहले हदीस: यह एक सुन्नी रूढ़िवादी आंदोलन है जो केवल हदीस पर आधारित है।

3. क़ादियानी/अहमदिया: यह एक आधुनिक इस्लामी आंदोलन है जिसे कई मुस्लिम समुदाय मान्यता नहीं देते।

4. सूफी: सूफी इस्लाम के अनुयायी, जो आंतरिक आध्यात्मिकता और अल तकिया पर बल देते हैं।

ये अलग अलग मस्जिद में नमाज पढते हैं और कब्रिस्तान भी अलग हैं। 🙏

فیکٹ چیک:

تلگو پوسٹ کی فیکٹ چیک ٹیم نے اپنی جانچ پڑتال کے دوران پایا کہ وائرل پوسٹ میں کیا گیا دعویٰ گمراہ کن ہے۔

سب سے پہلے ہم نے وائرل ویڈیو کا بغور مشاہدہ کیا تو پتہ چلا کہ یہاں فرقہ کی بنیاد پر کسی کو مسجد میں داخلہ دینے پر کوئی بحث نہیں ہورہی ہے۔

ویڈیو میں سنی گئِ آواز سے پتہ چلتا ہیکہ یہ مہاراشٹرا کے کسی علاقہ میں شوٹ کیا گیا ہے۔ اس ویڈیو کو غور سے سننے سے پتہ چلتا ہیکہ کسی مسجد کے ذمہ دار ایک نوجوان کو اسلام کے بنیادی عقائد کے خلاف مقامی مسلمانوں کو ورغلانے اور ان کے عقائد میں بگاڑ پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑتے ہیں اور اس سے پوچھتے ہیں کہ اس کا عقیدہ کیا ہے اور وہ نوجوانوں میں غلط عقائد کیوں پھیلارہا ہے۔

اس ویڈیو میں کچھ بزرگ حضرات اس نوجوان سے پوچھتے ہیں کہ 'شکیل بن حنیف' نامی شخص سے متعلق وہ کیا رائے رکھتا ہے تو وہ نوجوان جواب میں کہتا ہیکہ وہ اسے 'عیسی مسیح' اور 'امام مہدی' مانتا ہے۔ یہ سننے پر وہاں موجود ایک شخص اسے تھپڑ مارتا ہے اور اس سے اسطرح کے غلط اور گمراہ کن عقائد کی ترویج واشاعت سے باز آنے کی تلقین کرتے ہیں۔

کون ہے 'شکیل بن حنیف' اور کیا ہے اس کا فتنہ؟

دارالعلوم دیوبند کی ویب سائِیٹ کے مطابق، شکیل بن حنیف دربھنگہ، بہار کے موضع عثمان پور کا رہنے والا ہے۔ دہلی میں اپنے قیام کے دوران اس نے اپنے مہدی ہونے اور پھر مہدی ومسیح موعود ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے ایک نئی قادیانیت کی داغ بیل ڈالی۔ نے پہلے دہلی کے مختلف محلوں میں اپنی مہدویت ومسیحیت کی تبلیغ کی۔ مقامی مسلمانوں کی جانب سے شدید ردعمل کے بعد اس نے مہاراشٹر کے ضلع اورنگ آباد کو اپنا اڈہ بنالیا ہے۔

اہل السنہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق، شکیل بن حنیف 2004 سے اپنے گمراہ افکارو خیالات لوگوں میں پھیلا رہا ہے۔ شکیلی لوگ معصوم عوام سے کہتے ہیں کہ جب دجال دنیا میں موجود ہے تو دجال کے بعد امام مہدی اور عیسیٰ علیہ السلام کو آنا تھا تو وہ آچکے ہیں اور دونوں (امام مہدی اور عیسیٰ علیہ السلام ) ایک ہی آدمی ہیں، دونوں الگ الگ نہیں ہیں، اور اب نجات اسی میں ہے کہ ہم ان کے ہاتھ پر بیعت کرلیں۔

یوٹیوب پر شکیل بن حنیف کے کذب اور گمراہی سے متعلق مختلف علما نے مسلمانوں کو آگاہ کرنے کی کوشش کی ہے۔

Full View

وائرل ویڈیو میں ہم ایک شخص کو مدینہ مسجد کا ذکر کرتے ہوئے سن سکتے ہیں۔ چونکہ ویڈیو میں دکھائے گئَے افراد کی بولی مہاراشٹرا کی لگتی ہے اور شکیل بن حنیف کے ساتھی اورنگ آباد میں سرگرم ہیں اور مدینہ مسجد بھی اسی شہر میں ہے اس سے پتہ چلتا ہیکہ یہ ویڈیو اورنگ آباد کی کسی مسجد کے احاطے کا ہے۔ جانچ پڑتال اور حقائق کی بنیاد پر پتہ چلا کہ وائرل ویڈیو میں مسلکی معاملہ نہیں بلکہ رد فتنہ شکیل بن حنیف سے متعلق دکھایا گیا ہے۔ لہذا وائرل پوسٹ میں کیا گیا دعویٰ گمراہ کن پایا گیا۔

Claim :  ایک مسلمان دوسرے مسلک کے بھائی کو اپنی مسجد میں داخل ہونے سے روک رہا ہے
Claimed By :  X Users
Fact Check :  Misleading
Tags:    

Similar News