فیکٹ چیک: کیا عرفان پٹھان کو انکے مسلم ہونے کی وجہ سے آئی پی ایل کمنٹری سے ہٹایا گیا؟ جانئے پوری حقیقت
سوشل میڈیا پر وائرل ایک دعوے میں کہا گیا ہے کہ عرفان پٹھان کو ان کی مسلم شناخت کی وجہ سے آئی پی ایل کمنٹری سے ہٹایا گیا۔ تاہم، بعض کھلاڑیوں کے خلاف ان کے ذاتی تعصب کی وجہ سے انہیں جاریہ آئی پی ایل سیزن میں کمنٹری کرنے سے روکا گیا ہے۔;

آئی پی ایل 2025 کا سیزن جاری ہے۔ گذشتہ پانچ میچوں میں120 کے قریب چھکے لگائے جاچکے ہیں۔ 26 مارچ کو گوہاٹی کے برساپاڑپ اسٹیڈیم میں کولکاتہ نائیٹ رائیڈرس اور راجستھان رائیلس کے بیچ میچ کھیلا گیا۔
آئی پی ایل ٹورنامنٹ میں ہندی کامینٹری کے معیار سے متعلق ایک کرکٹ فیان کی شکایت کی کہ ماضی میں منندر سنگھ اور ارون لال جیسے ماہرین کی ہندی کمنٹری زیادہ معلوماتی ہوا کرتی تھی۔ لیکن ، موجودہ کامینٹرس محض طنزیہ ون لائنرز پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں۔
اس درمیان عرفان پٹھان کو آئی پی ایل کامینٹری کے پینل سے ہٹائے جانے کی خبروں کے بیچ سوشل میڈیا پر مختلف تبصرے سامنے آرہے ہیں۔ کچھ صارفین کا دعویٰ ہیکہ، ہر کامینٹیٹر کسی نہ کسی طرح کرکٹروں سے تعصب رکھتا ہے لیکن عرفان پٹھان کو انکے مسلم شناخت کی وجہ سے کامینٹری کرنے سے روک دیا گیا ہے۔
ایکس پر وائرل پوسٹ، جسے 10 لاکھ ویوز ملے ہیں، میں دعویٰ کیا گیا ہیکہ 'مسلمان ہونے کی وجہ سے عرفان پٹھان کے ساتھ امتیازی سلوک کیا گیا ہے۔ اگر وہ روی شاستری، سنیل گواسکر یا کرشنم چاری سری کانت ہوتے تو انہیں نہیں ہٹایا جاتا۔'
دعویٰ کے ہندی متن:
इरफान पठान जितने अच्छे गेंदबाज थे उतने ही अच्छे कमेंटेटर हैं. कमेंटेटर का काम केवल खिलाड़ियों का महिमा मंडन करना नही है,
खिलाड़ियों के खराब परफॉर्मेंस पर टिप्पणी करना, विश्लेषण करना और सलाह देना भी है.
इसके पहले इस तरह किसी कमेंटेटर को इस तरह नही हटाया गया. मुसलमान होने के कारण इरफान पठान साथ भेदभाव किया गया है. अगर वो रवि शास्त्री या सुनील गावस्कर या कृष्णमाचारी श्रीकांत होते तो उन्हें नही हटाया जाता.
रवि शास्त्री BCCI में एक ऐसे खिलाड़ी हैं जो रिटायर्ड होने बाद से क्रिकेट बोर्ड की मेहरबानी से हमेशा किसी न किसी पद पर रहते आ रहे हैं और कमेंटेटर में भी करते आ रहे हैं.
ترجمہ:
"عرفان پٹھان جتنے اچھے گیندباز تھے، اتنے ہی اچھے کمنٹیٹر ہیں۔ ایک کمنٹیٹر کا کام صرف کھلاڑیوں کی تعریف کرنا نہیں ہے
بلکہ خراب کارکردگی پر تبصرہ کرنا، اس کا تجزیہ کرنا اور مشورہ دینا بھی اس کی ذمہ داری ہے۔
اس سے پہلے کسی کمنٹیٹر کو اس طرح نہیں ہٹایا گیا تھا۔ مسلمان ہونے کی وجہ سے عرفان پٹھان کے ساتھ ایسا امتیازی سلوک کیا گیا ہے۔ اگر وہ روی شاستری، سنیل گواسکر یا کرشنماچاری سری کانت ہوتے تو انہیں نہیں ہٹایا جاتا۔
روی شاستری بی سی سی آئی میں ایسے کھلاڑی ہیں جو ریٹائر ہونے کے بعد سے ہمیشہ کسی نہ کسی عہدے پر فائز رہے ہیں اور بطور کمنٹیٹر بھی کام کرتے رہے ہیں۔"
وائرل پوسٹ کا لنک یہاں اور آرکائیو لنک یہاں ملاحظہ کریں۔
وائرل پوسٹ کا اسکرین شاٹ یہاں دیکھیں۔
فیکٹ چیک:
تلگو پوسٹ کی فیکٹ چیک ٹیم نے اپنی جانچ پڑتال میں پایا کہ عرفان پٹھان کو آئی پی ایل 2025 کی کمینٹری سے ہٹائے جانے کی وجہ 'نجی تعصب' ہے نہ کہ انکے ساتھ مذہبی بنیاد پر کوئی امتیازی سلوک کیا گیا ہے۔
حالیہ آئی پی ایل ٹورنامنٹ میں ہندی کمنٹیٹرس میں ہربھجن سنگھ، وریندر سہواگ، نوجوت سنگھ سدھو، شکھر دھون، سریش رینا، رابن اتھپا، امباٹی رائیڈو اور دیگر شامل ہیں۔
وائرل پوسٹ میں کئے گئے دعوے کی سچائی جاننے کیلئے کلیدی الفاظ کی مدد سے گوگل سرچ کیا تو ہمیں ٹائمز آف انڈیا کا 23 مارچ 2025 کا مضمون ملا جس میں بتایا گیا ہیکہ 'عرفان پٹھان کو اس سیزن کے آئی پی ایل کے لیے کمنٹیٹرز کے پینل میں شامل نہیں کیا گیا ہے کیونکہ ان پر بعض کھلاڑیوں کے خلاف شخصی جانبداری کے الزامات ہیں۔'
"پٹھان کی چند سال پہلے کچھ کھلاڑیوں کے ساتھ ان بن ہوگئی تھی۔ تب سے، وہ انہیں جارحانہ انداز میں نشانہ بنانے سے نہیں کتراتے۔ یہ معاملہ بھی اٹھایا گیا کہ دیگر جونیئر کھلاڑی بھی اس کی زد میں آ گئے ہیں۔ ان پر الزام ہے کہ وہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ان کھلاڑیوں پر تنقید کرتے رہے ہیں، تاہم، انہوں نے براہ راست کسی کا نام نہ لیا ہے۔" اس معاملے سے وابستہ ایک افسر کے حوالہ سے یہ بات کہی گئی۔
اس رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہیکہ، "براڈکاسٹرس اس بات سے نا خوش ہیں کہ پٹھان نہ صرف لائیو نشریات بلکہ سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر بھی اپنی ذاتی رنجشوں کا حوالہ دے رہے تھے۔"
بزنس اسٹانڈرڈ کے مطابق، "ماضی میں پٹھان کا کچھ کھلاڑیوں کے ساتھ اختلاف ہوا تھا، اور تب سے وہ اپنی کمنٹری میں اکثر ان مسائل کا حوالہ دیتے رہے ہیں۔ اگرچہ انہوں نے براہ راست کسی کا نام نہیں لیا، لیکن ان کے تبصرے اور سوشل میڈیا پوسٹس سے یہ سمجھا جارہا ہیکہ انہوں نے بعض کرکٹرس کو نشانہ بنایا ہے جس کی وجہ سے [کرکٹ کی دنیا میں] ایک ناخوشگوار ماحول پیدا ہوگیا ہے۔"
یہ واضح نہیں ہوپایا ہیکہ کس مخصوص معاملے پر عرفان پٹھان کو آئی پی ایل کے کمنٹیٹرس کے پیانل میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔ تاہم، سوشل میڈیا بالخصوص ایکس صارفین سابق کرکٹر کی اسٹار اسپورٹس پر بارڈر گواسکر ٹروفی میں آسٹریلیا اور بھارت کے مقابلے کے دوران کمینٹری کا پرانا ویڈیو شئیر کرتے ہوئے دعویٰ کررہے ہیں کہ اس وجہ سے انکے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔
عرفان نے حال ہی میں اپنا نیا یوٹیوب چینل "سیدھی بات وِتھ عرفان پٹھان" لانچ کیا ہے اور وہ اپنے چینل پر کھل کر میچوں کا تفصیلی تجزیہ کر رہے ہیں۔
عرفان پٹھان واحد بھارتی کرکٹر نہیں ہیں جن پر کمنٹری کرنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) نے کرکٹ کی دنیا کی معروف شخصیت ہرشا بھوگلے کو 2016 میں کمنٹری پیانل سے ہٹادیا تھا۔ حالاں کہ وہ 2008 سے آئی پی ایل میں کمنٹری کررہے تھے۔
2020 میں آل راؤنڈر رویندر جڈیجہ کے ساتھ سب کے سامنے جھگڑنے کے بعد بی سی سی آئی نے سنجے منجریکر پر پابندی عائد کردی تھی۔ عرفان پٹھان کو مبینہ طور پر کرکٹروں سے متعلق تعصبانہ رویہ رکھنے کے الزام میں کمنٹری پیانل سے ہٹایا گیا ہے نہ کہ انکے مسلم ہونے کی وجہ سے، لہذا، وائرل پوسٹ میں سابق کرکٹر سے متعلق کیا گیا دعویٰ گمراہ کن پایا گیا۔