Fact Check: امروہہ میں بیچ سڑک پر سرپھرے عاشق کا لڑکی کا گلا دبانے کا ویڈیو فرقہ وارانہ زاویہ کے ساتھ وائرل

ان دنوں سوشل میڈیا پر امروہہ میں بیچ سڑک پر سرپھرے عاشق کا لڑکی کا گلا دبانے کا ویڈیو یہ کہتے ہوئے وائرل کیا جارہا ہیکہ ایک جہادی نوجوان ہندو لڑکی کو ہلاک کرنے کی کوشش کررہا ہے۔;

Update: 2025-01-15 09:17 GMT

گذشتہ مہینے اترپردیش کے امروہہ ضلع میں 'لوجہاد' میں ملوث پائے جانے کے الزام کے بعد بی جے پی نے اقلیتی مورچہ کے رکن تابش اصغر کو پارٹی سے برطرف کردیا تھا۔ انکے علاوہ پارٹی نے پانچ دیگر کو دھوکہ سے پارٹی کی رکنیت حاصل کرنے اور مجرمانہ ریکارڈ رکھنے کی وجہ سے پارٹی سے بے دخل کردیا تھا۔

اس بیچ، مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمس پر ایک ویڈیو وائرل ہورہا ہے جس میں ایک نوجوان شخص کو بیچ سڑک پر دوپٹہ سے لڑکی کا گلا دبانے کی کوشش کرتے ہوئے دکھاکر یہ دعویٰ کیا جارہا ہیکہ ملزم نوجوان مسلم ہے اور وہ دوسرے طبقہ کی لڑکی کو ہلاک کرنے کی کوشش کررہا ہے۔

غازی آباد کے ڈاسنہ مندر کے متنازعہ پنڈت، جنہیں مسلم مخالف بیانات دینے کے بعد معاملے میں کئی ایک مقدموں کا سامنا ہے، یتی نرسنگھانند سرسوتی نے اپنے ایکس ہینڈل پر اس ویڈیو کو شئیر کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ "ایک جہادی ہندو لڑکی کو اپنا شکار بنانے کی کوشش کررہا ہے۔"

ہندی میں دعویٰ: फिर एक जिहादी ने एक हिन्दू बच्ची को मना करने पर अपना शिकार बनाने की कोशिश की।

मेरे हिंदू शेरों ने उस बच्ची को बचा लिया

ترجمہ: "انکار کے باوجود ایک جہادی نے ایک ہندو لڑکی کو اپنا شکار بنانے کی کوشش کی۔ میرے ہندو شیروں نے اس لڑکی کو بچا لیا۔"

انہوں نے اپنے ویڈیو میں اترپردیش کی پولیس، امروہہ کی پولیس اور وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو ٹیگ کیا ہے۔ اس ویڈیو کو ایک لاکھ 22 ہزار سے زائد مرتبہ دیکھا اور قریب 400 مرتبہ ری۔شئیر کیا گیا ہے۔


وائرل پوسٹ کا لنک یہاں اور آرکائیو لنک یہاں ملاحظہ کریں

وائرل پوسٹ کا اسکرین شاٹ یہاں دیکھیں۔



فیکٹ چیک:

تلگو پوسٹ کی فیکٹ چیک ٹیم نے وائرل پوسٹ میں کئے گئے دعوے کو گمراہ کن پایا۔

تحقیق کا آغاز کرتے ہوئے ہم نے سب سے پہلے وائرل وِیڈیو کے کلیدی فریمس اخذ کئے اورانہیں گوگل لینس ٹول کی مدد سے سرچ کیا۔ دوران سرچ ہمیں ETV Bharat کے 5 جنوری 2025 کے ایک نیوز آرٹیکل ملا جس میں بتایا گیا ہیکہ "اترپردیش کے امروہہ میں گجرولہ پولیس تھانے کی حدود میں پیش آنے والے واقعے کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہا ہے جس میں ایک نوجوان کو دن دہاڑے ایک لڑکی کا گلا دباتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔" رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ انسپکٹر انچارج سنوج پرتاپ سنگھ نے بتایا کہ شکایت ملنے پر ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرکے تحقیق کا آغاز کردیا گیا ہے۔

اس جانکاری کی مدد سے یوٹیوب پر سرچ کرنے پر ہمیں News 24 پر ایک ویڈیو ملا جس میں بتایا گیا ہیکہ ایک سرپھرے عاشق کالج کی ایک طالبہ سے گذشتہ چند سالوں سے محبت کرتا تھا۔ اپنی گرل فرینڈ کو چند لڑکوں سے بات کرتے دیکھ کر ملزم نے ایک دن اس کا راستہ روک کر اس سے بحث کی اور پھر لڑکی کے دوپٹے سے اس کا گلا دبانے کی کوشش کی تاہم، مقامی باشندوں نے لڑکی کو بچالیا اور اسے قریبی دواخانہ منتقل کردیا۔

Full View

ہم نے اپنی تحقیق جاری رکھی تو ہمیں Zee News کا ایک مضمون ملا جس کی تفصیل کے مطابق، متاثرہ لڑکی جی این ایم میڈیکل کالج کی طالبہ ہے جو اپنے گاوں گجرولہ کے ایک لڑکے سے محبت کرتی تھی۔ گذشتہ چند دنوں سے وہ لڑکا متاثرہ لڑکی کو دوسرے لڑکوں سے بات کرتے ہوئے دیکھا لیا اور اسے یہ بات برداشت نہیں ہورہی تھی۔ یہ معاملہ امروہہ کے سلیم پور گوسائی کا ہے اور ملزم کا نام راہول بتایا گیا ہے۔

اس ضمن میں ہمیں ایک ٹوئیٹ ملی جس میں ملزم راہول کی گرفتاری کا ویڈیو شامل کیا گیا ہے۔

تحقیق اور میڈیا رپورٹس کی بنیاد پر یہ واضح ہوجاتا ہیکہ وائرل پوسٹ میں کیا گیا دعویٰ گمراہ کن اور فرقہ واریت کو ہوا دینے کی غرض سے کیا گیا ہے۔ لہذا، وائرل پوسٹ میں کیا گیا دعویٰ گمراہ کن پایا گیا۔

Claim :  مسلم نوجوان ایک ہندو لڑکو کو قتل کرنے کی کوشش کررہا ہے
Claimed By :  Social Media Users
Fact Check :  Misleading
Tags:    

Similar News