Fact Check: چندرابابو نائیڈو اور ریونت ریڈی کی آدھی رات کی ملاقات کے بارے میں دیشا اخبار کا مضمون فرضی ہے
چندرا بابو نائیڈو اور ریونت ریڈی کی آدھی رات کو ہونے والی ملاقات کے بارے میں دیشا ای پیپر کا مضمون فرضی ہے ۔ چندرا بابو نائیڈو کو آندھرا پردیش کی سی آئی ڈی نے ستمبر 2023 میں مبینہ بدعنوانی کے معاملے میں گرفتار کیا تھا۔
By - Mohammed RayeesUpdate: 2023-11-23 06:30 GMT
تلگو دیشم پارٹی نے تلنگانہ میں آئندہ اسمبلی انتخابات میں میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس طرح ریاستی اسمبلی انتخابات میں بھارت راشٹرا سمیتی اور کانگریس جیسی پارٹیوں کے بیچ سخت مقابلے کی امید ہے۔ چندرا بابو نائیڈو کو آندھرا پردیش کی سی آئی ڈی نے ستمبر 2023 میں مبینہ بدعنوانی کے معاملے میں گرفتار کیا تھا، وہ اکتوبر کے آخر تک عدالتی ریمانڈ میں تھے اور پھر عدالت نے آنکھ کا علاج کرانے کے لئے انہیں عبوری ضمانت پر رہا کردیا۔ ان کی ضمانت کے بعد، ریونت ریڈی جیسے قائدین کی نائیڈو سے آدھی رات کو ملاقات کی خبریں آرہی ہیں۔
ان دنوں دیشا ای -پپر میں ‘ریونت ریڈی کی چندرا بابو نائیڈو سے آدھی رات کو ملاقات اورانہوں نے تلنگانہ انضمام کے بارے میں تبادلہ خیال کیا’ کی سرخی کے ساتھ چھپی ایک خبر کا تراشہ سوشل میڈیا پر عام کیا جارہا ہے ۔
فیکٹ چیک:
یہ دعویٰ کہ دیشا روزنامہ نے ریونت ریڈی اور چندرا بابو نائیڈو کی آدھی رات کی ملاقات کے بارے میں ایک مضمون شائع کیا ہے، فرضی ہے۔ خبر کے اسکرین شاٹ کا ویڈیو کلپ جعلی ہے۔
تحقیق کے دوران ہمیں چندرابابو نائیڈو اور ریونت ریڈی کی آدھی رات کی ملاقات کی خبر کی تصدیق کرنے والی کوئی مستند خبر نہیں ملی۔
تاہم، ہمیں فیس بک پر پوسٹ کیا گیا ایک صراحتی بیان ملا جس میں دیشا اخبار کے انتظامیہ نے دونوں لیڈروں کی مبینہ ملاقات کی خبر کت وائرل ویڈیو کلپ کو جعلی قرار دیا ہے۔
ہم نے مزید تحقیق کرنے کیلئے دیشیا پبلیکشن کے پچھلے کچھ دنوں میں چحھپے اخبارات کا جائزہ لیا تاہم ہمیں ایسا کوئی مضمون نہیں ملا۔ پھر ہم نے وائرل اسکرین شاٹ کا بغور مشاہدہ کیا تو ہمیں اس فرضی مضمون کے اوپر شائع کردہ مضمون کی آخری سطریں نظر آئیں۔ 15 نومبر 2023 کو شائع ہونے والے اخبار کو تلاش کرنے پر، ہمیں ’KCR پریشان‘ کے عنوان کے ساتھ ایک مضمون ملا جس کی آخری سطریں وائرل مضمون کی لائنوں سے مماثل پائی گئیں۔ تاہم، ای پپر میں، 'KCR پریشان' کے نیچے کا مضمون وائرل امیج سے بالکل مختلف ہے جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ اس دیشا ای- پیپر کے اس روز کے شمارے کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرکے فرضی مضمون پیش کیا گیا ہے۔
دیشا ڈیلی نے اپنی ویب سائٹ پر یہ بھی واضح کیا کہ انہوں نے اپنے اخبار میں یہ وائرل مضمون شائع نہیں کیا تھا۔
وضاحتی بیان میں کہا گیا ہیکہ: ”چند سیاسی طاقتیں دیشا کی مقبولیت اور شائع شدہ خبروں کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کے لیے جان بوجھ کر سوشل میڈیا پر کلپنگ کو پھیلا رہے ہیں۔ مذکورہ بالا خبر کو دیشا اخبار نے نہ تو اپنے ایڈیشن میں شائع کیا ہے اور نہ ہی متحرک ایڈیشن میں۔
وضاحت میں کہا گیا ہے کہ کچھ سیاسی طاقتیں دیشا کی مقبولیت اور شائع شدہ خبر کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کے لئے جان بوجھ کر سوشل میڈیا پر کلپنگ پھیلا رہی ہیں۔ مذکورہ خبر دیشا اخبار نے نہ تو اپنے ریگولر ایڈیشن میں اور نہ ڈائینامک ایڈیشن میں شائع کی ہے۔
Claim : The screenshot shows an article published by Disha newspaper about the midnight meeting between TDP Chief Chandrababu Naidu and TPCC President Revanth Reddy
Claimed By : Facebook Users
Fact Check : False