Fact Check: سعودی عرب میں بارش کا پرانا ویڈیو گمراہ کن دعوؤں کے ساتھ وائرل
سعودی عرب میں گذشتہ سال ہوئی شدید بارش کا پرانا ویڈیو مصر اور لیبیا کے علاقے میں جبل العوینات میں سیلابی صورتحال کے گمراہ کن دعویٰ کے ساتھ وائرل کیا جارہا ہے
حالیہ دنوں میں لیبیا اور مصر میں تیز وتند بارش کے سبب دونوں ممالک کے کئی علاقے زیر آب آگئے۔ جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے لیکن عوام کو مالی نقصان پہنچنے کی خبر ہے۔ مصر کی مشوہر دریائے نیل میں طغیانی دیکھی گئی۔ اسوان شہر کے علاوہ، ابو الریش اور السیل کے پہاڑی علاقوں میں سیلابی صورتحال دیکھی گئی۔
"يارب الخير لمصر امطار لم تسقط علي مصر من الآف السنين امطار و سيول علي جبل العوينات بين مصر والسودان وليبيا اللهم نسالك خيرها وخير ما فيها وخير ما ارسلت بها"
ترجمہ: اے خدا مصر پر رحم کا معاملہ فرما۔ ہزاروں سالوں سے مصر میں ایسی بارش نہیں ہوئی ہے، مصر اور سوڈان اور لیبیا کے درمیان واقع کوہ العوینات پر بارش اور سیلاب، اے خدا ہم تجھ سے اس میں خیر طلب کرتے ہیں اور دعا کرتے ہیں ہمیں اس سے نقصان نہ پہنچے۔
تحقیق کے دوران ہم نے پایا کہ وائرل ویڈیو میں کوہ العوینات سے متعلق کیا گیا دعویٰ گمراۃ کن ہے۔
اپنی جانچ پڑتال کا آغاز کرتے ہوئے ہم نے سب سے پہلے وائرل ویڈیو سے حاصل کردہ کلیدی فریمس کا گوگل ریورس امیج سرچ کیا تو ہمیں یہ دو نتائج ملے۔ سوشل میڈِیا پر وائرل پوسٹ میں دراصل ٹیک ٹاک کا ویڈیو شامل کیا گیا تھا جس میں ہم @abo.trky نامی یوزر کا واٹر مارک دیکھ سکتے ہیں۔
مزید تلاش کرنے پر ہمیں مصر کے آفیشل فیس بک پیج ' الهيئة العامة للأرصاد الجوية المصرية ' [ Egyptian Meteorological Authority] پر یہ مسیج ملا جس میں 12 اگست کو کہا گیا تھا کہ ' کوہ العوینات علاقہ میں کل گرج کے ساتھ تیز بارش کا امکان ہے۔'
جس کے بعد، سوشل میڈِیا صارفین َٹیک ٹاک پر سعودی عرب میں 2023 میں ہونے والی بارش کے بعد انجان علاقہ میں پانی کے تیز بہاو کے ویڈیو کو کوہ العوینات میں سیلاب کی تازہ ترین صورتحال کے غلط دعوے کے ساتھ شئیر کرنے لگے۔
وائرل ویڈیو کو abo.trky نامی یوزر نے 18 اپریل 2023 کو ٹیک ٹاک پلیٹ فارم پر اپلوڈ کیا تھا اور اسکی تفصیل میں لکھا تھا کہ اس میں شہر ریاض کے الدوادمي علاقہ میں آئے سیلاب کو دکھایا گیا ہے۔
ایک یوزر نے کمینٹس سیکشن میں ریاض کے سیلاب زدہ علاقے کی تصدیق کی ہے۔