Fact Check: ایک فون میں دو سم رکھنے پر صارفین سے کوئی فیس نہیں لے گا ٹرائے
ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی آف انڈیا ٹرائے مبینہ طور پر ایک نئی پالیسی پر غور کر رہی ہے جس کے نتیجے میں ان صارفین پر اثر پڑے گا جن کے پاس ایک ہی فون میں دو سم کارڈ ہیں۔ اس مجوزہ ریگولیشن کے تحت ڈوئل سم فعالیت استعمال کرنے والے افراد کو اضافی چارجز ادا کرنا پڑ سکتا ہے
حالیہ دنوں میں بھارت میں اسمارٹ فون صارفین کی تعداد میں تیزی سے اضافہ دیکھا گیا ہے اور اسکے نتیجے میں سم کارڈز کی فروخت میں بھی کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔ آج کل زیادہ تر اسمارٹ فون صارفین کے پاس 2 سے زائد سم کارڈ ز ہیں۔ بھارت میں لوگوں کو ایک صارف کے نام پر نو سم کارڈ رجسٹر کروانے کی اجازت ہے۔
اس بیچ، سوشل میڈیا پر وائرل ایک پیغام میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اگر ایک موبائل فون میں 2 سم کارڈ ہیں تو ٹرائے کی جانب سے جرمانہ عائد کیا جائیگا۔ ہندی میں پیغام اس طرح ہے۔ ' “एक मोबाइल फ़ोन में 2 सिम यूज़ करने पर TRAI लगाएगा जुर्माना! चुनाव तो खत्म हो गया, सरकार भी बन गई, लेकिन चुनाव में खर्च बहुत हुआ है… कहां से पूर्ति होगी खर्चे की?”
ترجمہ: ایک موبائل فون میں دو سم کارڈ استعمال کرنے پر ٹرائے جرمانہ عائد کرے گا۔ انتخابات ختم ہو چکے ہیں اور ایک نئی حکومت تشکیل دی گئی ہے۔ لیکن انتخابات پر کافی اخراجات ہوئے ہیں... اخراجات کہاں سے وصول کیے جائیں؟''
اس پیغام کے ساتھ نیوز 24 کی ایک خبر کا اسکرین شاٹ شیئر کیا جارہا ہے۔ لیکن، ہمیں متعدد سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے شیئر کیے گئے اسکرین شاٹ کے علاوہ کوئی آن لائن مصدقہ رپورٹ نہیں ملی۔ اس ٹویٹ کو تمام سوشل میڈیا صارفین نے اسی دعوے کے ساتھ شیئر کیا اور الزام لگایا کہ نو تشکیل شدہ حکومت کو اخراجات کی بھرپائی کی ضرورت ہے اور اس لئے وہ ٹرائے کے نام پر عوام سے غیر منطقی چارجز وصول کر رہی ہے۔
تحقیق کے دوران ہمیں نوبھارت ٹائمس پر شائع ہونے والی ایک رپورٹ ملی جس میں کہا گیا ہےک اگر آپ دو سم کارڈ کے ساتھ موبائل فون استعمال کر رہے ہیں اور ایک کو غیر فعال رکھ رہے ہیں، تو آپ کو ایک مشت یا سالانہ چارج ادا کرنا پڑ سکتا ہے.
فیکٹ چیک:
یہ دعویٰ گمراہ کن ہے۔ ٹرائے نے ایسا کوئی اعلان نہیں کیا ہے۔ ٹرائے کے ذریعہ جاری مشاورتی مسودے کے حصے کے طور پر پیش کی گئی تجاویز کی غلط بیانی کی گئی ہے۔
جب ہم نے ٹرائے کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو سرچ کیا، تو ہمیں ادارہ کی طرف سے 14 جون، 2024 کو شائع ایک پوسٹ ملا، جس میں کہا گیا تھا کہ یہ قیاس آرائیاں کہ ٹرائے صارفین پر متعدد سم / فون نمبر رکھنے پر چارج لگانے کا منصوبہ ہے، واضح طور پر غلط ہیں۔ اس طرح کے دعوے بے بنیاد ہیں اور صرف عوام کو گمراہ کرنے کا کام کرتے ہیں۔
پھر ہمیں Timesnownews.com کی ایک رپورٹ بھی ملی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ایسی کسی پالیسی پر غور نہیں کیا جا رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی آف انڈیا (ٹرائے) نے واضح طور پر کہا ہے کہ صارفین سے سم کارڈ رکھنے پر کوئی فیس نہیں لی جائے گی۔ ٹرائے نے حال ہی میں 'نیشنل نمبرنگ پلان پر نظر ثانی' پر ایک مشاورتی مقالہ جاری کیا ہے جس میں اسٹیک ہولڈرز سے رائے طلب کی گئی ہے۔ مشاورتی مقالہ ان کی جانب سے جاری کیا گیا ہے جس کا مقصد ٹیلی کمیونیکیشن شناختی (ٹی آئی) وسائل کی تقسیم اور استعمال کو متاثر کرنے والے تمام عوامل کا جائزہ لینا ہے۔
ٹرائے نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ "ہمارے علم میں یہ بات آئی ہے کہ کچھ میڈیا ہاؤسز (پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا) نے اطلاع دی ہے کہ ٹرائے نے موبائل اور لینڈ لائن نمبروں کے لئے فیس متعارف کرانے کی تجویز پیش کی ہے جس کا مقصد ان محدود وسائل کی موثر تقسیم اور استعمال کو یقینی بنانا ہے۔ یہ قیاس آرائیاں کہ ٹرائے صارفین پر متعدد سم / نمبرنگ وسائل رکھنے پر چارجز عائد کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، واضح طور پر غلط ہے۔ اس طرح کے دعوے بے بنیاد ہیں اور صرف عوام کو گمراہ کرنے کا کام کرتے ہیں۔"
لہٰذا یہ دعویٰ غلط ہے کہ ٹرائے ایک فون میں 2 سم رکھنے پر موبائل صارفین سے اضافی فیس وصول کرے گا۔