Fact Check: ایّپا سوامی کے بھکتوں کا کلمہ طیبہ پڑھنے کا ویڈیو کیرلہ کی مندر کا نہیں
سوشل میڈیا پر ایک پرانے ویڈیو کو ایک بار پھر وائرل کرتے ہوئے دعویٰ کیا جارہا ہیکہ کیرلہ کی شبری ملہ مندر میں اللہ اکبر کا نعرہ بلند کیا جارہا ہے
ان دنوں تروپتی مندر کے لڈو پرساد میں جانور کی چربی کی موجودگی پر ملک بھر میں بڑے پیمانے پر سیاسی بحث جاری ہے۔ گجرات کی لیابریٹری کی رپورٹ میں بتایا گیا ہیکہ شردھالووں کو دئے جانے والے لڈو میں چربی پائی گئی ہے۔ سپریم کورٹ نے آندھراپردیش کی ٹی ڈی پی قیادت والی حکومت کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ وہ دیوی دیوتاوں پر وہ سیاست نہ کرے۔
اس بیچ، سوشل میڈیا میں ایّپا سوامی کے بھکتوں کا ویڈیو وائرل ہورہا ہے۔ اس ویڈیو کے ساتھ شامل متن میں کہا گیا ہیکہ کیرلہ میں ہندومت خطرے میں ہے۔
This is Kerala's Sabarimala temple where people are praising Allah and Akbar instead of God.The situation in India is becoming very dangerous.
In Kerala, Muslims have formally learnt Sanskrit and worship and have placed their own people in temples due to the policy of secularism.
ترجمہ:" یہ کیرلہ کا شبری ملہ مندر ہے جہاں بھگوان کے بجائے لوگ اللہ اکبر کے نعرے لگارہے ہیں۔ بھارت کا بہت برا حال ہوتا جارہا ہے۔ کیرلہ میں ملسمانوں نے سنسکرت اور پوجا پاٹھ سیکھ کر سیکولرزم کی آڑ میں ہندو مندروں میں اپنے لوگوں کو بٹھادیا ہے۔"
تلگو پوسٹ کی فیکٹ چیک ٹیم نے جانچ پڑتال کے بعد پایا کہ وائرل ویڈیو کو گمراہ کن اور فرقہ وارانہ رنگ دیکر شئیر کیا جارہا ہے۔
ہم نے اپنی تحقیق کا آغاز کرتے ہوئے InVid نامی ٹول کی مدد سے وائرل ویڈیو کے کلیدی فریمس حاصل کئے اور پھر انہیں گوگل ریورس امیج سرچ ٹول کے ذریعے سرچ کیا۔ نتیجے میں ہمیں کئی ایک ویڈیوز ملے۔
وائرل ویڈیو سے ملتا جلتا ویڈیو نکہت سلطانہ نامی یوٹیوب چینل پر پایا گیا۔ اس ویڈیو کو 'ہندو لا الِٰہ الا اللہ ۔۔ماشااللہ، ہندو مسلم۔ یہی حقیقی بھارت ہے' کے کیپشن کے ساتھ 24 اگست 2018 کو پوسٹ کیا گیا تھا۔
اپنی جانچ پڑتال کے دوران ہمیں 2022 کا ایک ٹوئیٹ ملا جس میں 'ایس بی آر نیوز ٹی وی' کے یوٹیوب چینل کی ویڈیو کلپ شئیر کی گئی ہے۔
مزید سرچ کرنے پر ہمیں ایسا ہی ایک اور ویڈیو ملا جسے دوسرے زاویہ سے شوٹ کیا گیا ہے۔ ملی فوٹوگرافی نامی یوٹیوب چینل پر 12 نومبر 2017 کو پوسٹ کَئے گَئے اس ویڈیو کی تفصیل میں بتایا گیا ہیکہ 'چلاسانی گارڈنس میں ایّپا سوامی پادی پوجا' منعقد کی گئی۔
'چلاسانی گارڈنس' کیورڈس سے گوگل سرچ کرنے پر ہمیں آندھرا پردیش کے ایلورو ضلع کے وٹلورو قصبہ میں اس نام سے قائم فنکشن ہال کا لنک ملا۔
وائرل ویڈیو میں دکھایا گیا اندرونی حصہ اور چلاسانی گارڈنس شادی خانے کے در و دیوار میل کھاتے ہیں۔ اس تصویر میں ہم تلگو زبان میں ایّپا پوجا پروگرام سے معتلق فنکشن ہال کی دیوار پر ٹنگا ایک پوسٹر بھی دیکھ سکتے ہیں
اس جانکاری کی مدد سے ہم نے یوٹیوب پر سرچ کیا تو پتہ چلا کہ 'لا الہٰ الا اللہ ایّیا سوامی کے ترانے' سوامی کے بھکت اکثر اپنی محلفلوں میں گاتے ہیں۔
اکنامک ٹائمس کے مطابق، ایّپا کے بھکت شبری ملہ مندر جانے سے قبل راستے میں بنی واور مسجد کے اطراف چکر لگاتے ہیں اور ساتھ میں ایّپا اور مسلم صوفی واور، جنہیں مقامی ہندو واور سوامی کے نام سے جانتے ہیں، کے ناموں کا ورد کرتے جاتے ہیں۔
واور مسجد کا دورہ شبری ملہ مندر کی یاترا کا اہم حصہ مانا جاتا ہے۔ اس مسجد کے متولی اور محلہ مسلم جماعت کے صدر پی اے ارشاد کا کہنا ہیکہ ایّپا کے بھکتوں کی مسجد آنے کی 500 سال سے زیادہ پرانی روایت ہے۔
جانچ پڑتال سے ثابت ہوتا ہیکہ وائرل ویڈیو میں دکھائے گئے ویژوولس کیرلہ کی شبری ملہ مندر نہیں بلکہ آندھرا پردیش کے ہیں اور مسلمانوں نے انہیں اسلامی کلمہ کا ورد کرنے کیلئے نہیں کہا ہے۔تحقیق کے دوران اس وائرل ویڈیو سے متعلق ہمیں فیکٹلی کا پرانا فیکٹ چیک ملا۔ دو سال پہلے بھی یہ اس ویڈیو کو کم و بیش اسی دعوے کے ساتھ شئیر کیا گیا تھا۔ لہٰذا وائرل پوسٹ میں کیا گیا دعویٰ گمراہ کن پایا گیا۔