Fact Check: ترنگے کی توہین کی اے آئی سے تیار کردہ تصویر فرقہ وارانہ بیانئے کے ساتھ وائرل

اے آئی ٹکنالوجی سے تیار کردہ تصویر میں بنگلہ دیشی مسلم نوجوان کو بھارت کے پرچم کی توہین کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

Update: 2024-12-07 14:42 GMT

چند دن قبل بنگلہ دیش کی ایک یونیورسٹی کے داخلہ گیٹ پر بچھائے گئے بھارت کے ترنگے پرچم پر طلبا کو چلتے ہوئے دکھانے والا ایک ویڈیو انڈیا میں خوب وائرل ہوا تھا جس میں مقامی لوگوں میں غم وغصہ پایا جارہا ہے۔

جوابی کارروائی میں دہلی کی جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کے بیت الخلاء میں بنگلہ دیش کے پرچم کی تصویریں سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہیں۔

دونوں ممالک میں چند شرپسندوں کی جانب سے قومی پرچموں کی توہین کے معاملات کے بیچ ایکس پلیٹ فارم پر ایک یوزر نے ایک فوٹو شئیر کی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہیکہ بنگلہ دیش میں ایک ٹوپی پہنے مسلم نوجوان نے بھارتی پرچم پر پاوں رکھ کر اسکی توہین کی ہے۔

@ChandanSharmaG ، نامی ایکس صارف نے اس پوسٹ کو شئیر کیا ہے۔ اس پوسٹ کو قریب 9 لاکھ مرتبہ دیکھا، 10 ہزار کے قریب پسند اور4 ہزار سے زائد مرتبہ دوبارہ شئیر کیا گیا ہے۔

इसे ही नमकहराम कहते हैं। भारत के फ़ेंके हुए टुकड़ों पर पलने वाले बांग्लादेशी अब पाकिस्तान से प्रेरणा प्राप्त करके अपने मन के अंदर के इस्लामिक कट्टरता को बाहर लाते हुए कैसे भारत के तिरंगा झंडा को अपने पैरों तले रौंद रहे है। यदि भारत चाह जाए तो यह लोग भूखे मर जाएंगे, ना इनके पास राशन होगा, ना पहनने को कपड़ा होगा और ना कहीं भागने के लिए रास्ता होगा

ترجمہ: اسی کو نمک حرامی کہتے ہیں۔

بنگلہ دیشی، جو بھارت کے فنڈس کے محتاج تھے وہ اب پاکستان سے ترغیب لے کر اپنے اندر کی مذہبی جنونیت کو باہر لاتے ہوئے دیکھو کس طرح بھارت کے ترنگے جھنڈے کو اپنے پیروں تلے کچل رہے ہیں۔

اگربھارت چاہے گا تو یہ لوگ بھوکے مرجائیں گے، ان کے پاس نہ راشن ہوگا، نہ پہننے کے لیے کپڑے ہوں گے اور نہ ہی فرار ہونے کا کوئی راستہ ہوگا۔"

واِئرل پوسٹ میں کئے گئے دعوے کا لنک یہاں اور آرکائیو لنک یہاں ملاحظہ کریں۔

وائرل پوسٹ کا اسکرین شاٹ یہاں دیکھیں۔




فیکٹ چیک:

تلگو پوسٹ کی فیکٹ چیک ٹیم نے اپنی جانچ پڑتال کے دوران پایا کہ وائرل پوسٹ میں کیا گیا دعویٰ فرضی ہے۔

اس وائرل دعوے کی تحقیق کیلئے جب ہم نے گوگل ریورس امیج سرچ ٹول کا سہارا لیا تو ہمیں اس پوسٹ کے جواب میں ایک ٹوئیٹ ملی جس میں بتایا گیا ہیکہ یہ تصویر آرٹیفشئل انٹلی جنس سے تیار کی گئی ہے۔

اس تصویر کا بغور مشاہدہ کرنے پر پتہ چلتا ہیکہ اس میں دکھائے گئے نوجوان کے سیدھے ہاتھ کی ہئیت مختلف نظر آتی ہے۔ اسکے علاوہ اس کے پائجامے کے بائیں پائنچے میں دھوتی نما سلوٹ نظر آرہی ہے۔ یاد رہے کہ آے آئی سے تیار کردہ تصاویر سو فیصدی حقیقی نہیں ہوتی ہیں۔

اس معاملے کی تہہ تک پہنچنے کیلئے ہم نے اے آئی تصویروں کا پتہ لگانے والے ٹولس کی مدد لی۔ سب سے پہلے Hive ٹول کی مدد سے وائرل تصویر جانچی تو معلوم ہوا کہ یہ تصویر 99.1 فیصد اے آئی ٹکنالوجی سے بنائی گئی ہے۔


پھر ہم نے اس قسم کے ایک اور ٹول Trumedia سے بھی اس تصویر کی حقیقت جاننے کی کوشش کی۔ اس ٹول سے بھی اس بات کی تصدیق ہوئی کہ یہ تصویر مصنوعی ذہانت پر مبنی ٹکنالوجی سے تیار کی گئی ہے۔


تحقیق سے ثابت ہوا کہ وائرل پوسٹ میں شئیر کی گئی بھارتی پرچم کی تصویر حقیقی نہیں بلکہ اے آئی ٹکنالوجی سے تیار کی گئی اور اسے فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کی گئی۔ لہذا، وائِرل پوسٹ میں کیا گیا دعویٰ فرضی ثابت ہوا۔
Claim :  پاکستان سے متاثر ہوکر بنگلہ دیشی اب بھارت کے پرچم کو پیروں تلے روند رہے ہیں
Claimed By :  X Users
Fact Check :  False
Tags:    

Similar News