Fact Check: دی نیویارک ٹائمز میں چندرا بابو کے بادشاہ گر ہونے پر صفحہ اول پر نہیں ہوا کوئی مضمون شائع
قومی سطح پر مخلوط حکومت کی تشکیل میں چندرا بابو نائیڈو کے اہم کردار کو اجاگر کرنے والا ایک مضمون نیویارک ٹائمز کے پہلے صفحے پر نمایاں طور پر شائع ہوا تھا۔
حالیہ لوک سبھا انتخابات میں غیرمتوقع کانٹے کے مقابلہ کے باوجود بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی بی جے پی نے تیسری بار کامیابی حاصل کی ہے۔ اس بار بی جے پی کو مطلوبہ اکثریتی نشان 272 نشستوں سے بھی کم سیٹوں پر کامیابی ملی ۔ تاہم، اس کے اتحادیوں کی شاندار کامیابی کی وجہ سے این ڈی اے اتحاد بہت جلد حکومت تشکیل دینے والی ہے۔ موجودہ سیاسی منظر نامے میں دو اتحادی پارٹیوں کے تلگو دیشم پارٹی اور جنتا دل یونائیٹڈ کے سربراہ کنگ میکر [بادشاہ گر] کا کردار ادا کرنے جا رہے ہیں۔
قومی اور بین الاقوامی میڈیا اداروں کے ایڈیشنس میں ان دونوں کنگ میکرز کے بارے میں خوب چرچے کئے جارہے ہیں۔ حالیہ دنوں میں دو نیویارک ٹائمز میں چندرا بابو نائیڈو اور نتیش کمار کے کنگ میکر کے طور پر ایک مضمون شائع ہوا تھا، جس کا عنوان تھا 'نئے کنگ میکرز جو مودی کی حکومت بنا یا بگاڑ سکتے ہیں۔'
اس خبر کے بعد کچھ سوشل میڈیا صارفین اس مضمون کے اسکرین شاٹس اس دعوے کے ساتھ شیئر کر رہے ہیں کہ یہ مضمون 5 جون 2024 کو نیویارک ٹائمز ایڈیشن کے صفحہ اول پر شائع ہوا تھا۔ اسکرین شاٹ کی تصویر کے ساتھ شامل کیپشن ہے '*دی نیویارک ٹائمز* کا صفحہ اول'۔
فیکٹ چیک:
یہ دعویٰ گمراہ کن ہے۔ چندرا بابو نائیڈو کے بارے میں نیویارک ٹائمز میں ایک مضمون شائع ہوا تھا لیکن صفحہ اول پر نہیں۔
اس دعوے کی جانچ پڑتال کے سلسلے میں جب نیویارک ٹائمز کی ویب سائٹ پر سرچ کیا گیا تو اس ایڈیشن کے صفحہ اول پر ہمیں ایسا کوئی مضمون نہیں ملا۔ نیو یارک، نیشنل (امریکہ) اور انٹرنیشنل (باقی دنیا) ایڈیشنوں کے صفحے اول مختلف ہوتے ہیں، ان تینوں ایڈیشنوں پر ہمیں چندرا بابو نائیڈو کے بارے میں کوئی مضمون نہیں ملا۔
مزید تلاش کرنے پر ہمیں پتہ چلا کہ نیوز ویب سائٹ کے اندرونی صفحات میں بھارتی سیاست کے کنگ میکرز، تلگو دیشم پارٹی کے سربراہ چندرا بابو نائیڈو اور جنتا دل یونائیٹڈ کے نتیش کمار کے بارے میں مضمون شائع کیا گیا تھا۔ یہ مضمون 'ورلڈ' کیاٹگری میں 'ایشیا' سیکشن میں شائع ہوا تھا۔ اس مضمون میں کہا گیا ہے کہ پہلی دو میعادوں میں وزیراعظم مودی کی پارٹی نے بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی اور اپنے بل بوتے پر حکومت بنائی تھی لیکن اس بار انہیں دو علاقائی پارٹیوں تیلگو دیشم پارٹی اور جنتا دل یونائیٹڈ کے تعاون سے مخلوط حکومت بنانی پڑھ رہی ہے۔
اس مضمون میں اجاگر کیا گیا ہے کہ چندرا بابو نائیڈو اور نتیش کمار کو کس طرح عملی اور سودے بازی کرنے والے سیاست دانوں کے طور پر جانا جاتا ہے اور کیسے وہ اپنی متعلقہ ریاستوں کیلئے رعایتوں کی بنیادوں پر معاہدہ کریں گے۔
لہٰذا یہ سچ ہے کہ بھارت میں حکومت سازی میں ٹی ڈی پی اور جے ڈی یو کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے 'نئے کنگ میکرز جو مودی کی حکومت بنا یا بگاڑ سکتے ہیں' کے عنوان سے مضمون 5 جون 2024 کو شائع ہوا تھا۔ تاہم، یہ سچ نہیں ہے کہ یہ مضمون صفحہ اول پر شائع ہوا تھا۔ یہ دعویٰ گمراہ کن ہے۔