Fact Check: کرناٹک میں سی ایم سدارامیا کے معاون پر آئی ٹی کے حالیہ چھاپے کو ظاہر کرنے کا دعوی کرنے والی وائرل تصاویر جزوی طور پر غلط ہیں
یہ رقم آئندہ تلنگانہ انتخابات کے لیے حیدرآباد لے جایا جارہا تھا۔ امبیکاپتی کی بیوی ایک کونسلر تھیں اور ایک کانگریس ایم ایل اے کی قریبی تھیں۔‘
کرناٹک میں محکمہ انکم ٹیکس نے اکتوبر 2023 میں کئی لوگوں کے یہاں چھاپے مارے اور ان چھاپوں کے دوران 50 کروڑ روپے سے زیادہ کی نقدی برآمد کی۔ اطلاعات کے مطابق جن لوگوں کے یہاں چھاپے مارے گئے ان میں ایک ٹھیکیدار، اس کا بیٹا، ایک جم انسٹرکٹر اور ایک آرکیٹیکٹ شامل ہیں۔ آئی ٹی ڈپارٹمنٹ نے الزام لگایا کہ ان میں سے کچھ لوگ ٹیکس چوری اور منی لانڈرنگ میں ملوث تھے۔
بڑی مقدار میں نقدی ضبط کرنے کی خبر وائرل ہونے کے بعد، ایک تصویر جس میں لوگوں کو نقدی کے بنڈلوں کے سامنے بیٹھے اور اسے گنتے ہوئے دکھایا گیا ہے، انٹرنیٹ پر اس دعوے کے ساتھ وائرل ہوئی کہ یہ کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا کے حامیوں پر حالیہ آئی ٹی کے چھاپے کو ظاہر کرتی ہیں۔
فیس بک صارف نے یہ تصویر اس کیپشن کے ساتھ شیئر کی ہے کہ : ’’ इनकम टैक्स के छापे में मिले 94 करोड़ कैश और 8 करोड़ के गहने ! कर्नाटक, तेलंगाना, दिल्ली और आंध्र प्रदेश में 55 से अधिक स्थानों पर ठेकेदारों और रियल एस्टेट डेवलपर्स पर चल रही छापेमारी में आयकर विभाग ने लगभग 94 करोड़ रुपये नकद जब्त किए हैं ! साथ ही 8 करोड़ रुपये के सोने और हीरे के आभूषण और 30 लक्जरी घड़ियां भी बरामद की हैं ! इसी तरह यूपी में आयकर विभाग की बेनामी संपत्ति यूनिट ने बड़ी कार्रवाई करते हुए 11 प्रॉपर्टीज को कुर्क किया है, जो दलितों की थीं !! ‘‘
جب اس دعوے کا ترجمہ کیا گیا تو یہ اس طرح ہے: ’’ انکم ٹیکس کے چھاپے میں ملے 94 کروڑ نقد اور 8 کروڑ کے گہنے۔ کرناٹک، تلنگانہ، دہلی اور آندھراپردیش میں 55 سے زیادہ مقامات پر ٹھیکیداروں اور رئیل اسٹیٹ ڈیولپرس پر جاری چھاپہ ماری میں محکمہ انکم ٹیکس نے تقریباً 94 کروڑ روپے نقد ضبط کیے ہیں۔ ساتھ ہی 8 کروڑ روپے کے سونے اور ہیروے کے زیورات اور 30 لگژری گھڑیاں بھی برآمد کی ہیں۔ اسی طرح یو پی میں محکمہ انکم ٹیکس کی بے نامی جائیداد یونٹ نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے 11 جائیدادوں کو قرق کیا ہے، جو دلتوں کی تھیں۔‘
اسی طرح دیگر کئی صارفین نے ایک وائرل تصویر کو شیئر کرتے ہوئے آئی ٹی چھاپے سے متعلق خبر سوشل میڈیا پر شیئر کیا جس کا کیپشن ہندی زبان میں اس طرح ہے: ’’ कर्नाटक में आईटी छापे में 42 करोड़ रुपये नकद मिले कर्नाटक की पिछली बीजेपी सरकार पर 40% कमीशन का आरोप लगाने वाले ठेकेदार अंबिकापति पर सूत्रों का कहना है कि यह आगामी तेलंगाना चुनाव के लिए हैदराबाद जा रहा था। अंबिकापति की पत्नी एक पार्षद थीं और एक #कांग्रेस विधायक की करीबी थीं I ‘‘
جب اس کا ترجمہ کیا گیا تو یہ اس طرح ہے : ’’ کرناٹک میں آئی ٹی چھاپے میں 42 کروڑ روپے نقد ملے، کرناٹک کی سابق بی جے پی حکومت پر 40 فیصد کمیشن کا الزام لگانے والے ٹھیکیدار امبیکاپتی پر ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ آئندہ تلنگانہ انتخابات کے لیے حیدرآباد لے جایا جارہا تھا۔ امبیکاپتی کی بیوی ایک کونسلر تھیں اور ایک کانگریس ایم ایل اے کی قریبی تھیں۔‘
وائرل تصویر کو Aaj Tak جیسی خبروں کی اشاعت کرنے والوں نے بھی شیئر کیا تھا۔
فیکٹ چیک:
یہ دعویٰ جزوی طور پر غلط ہے۔
وائرل ہورہی یہ تصویر پرانی ہے جو سال 2021 کی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ انکم ٹیکس کے افسران نے کانپور میں ایک پرفیوم ٹریڈر کے گھر پر چھاپہ مارنے کے بعد نقدی برآمد کی تھی۔
یہاں دیکھیں تصویر نمبر-1
جب ہم نے گوگل ریورس امیج سرچ کا استعمال کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی دونوں تصاویر کو تلاش کیا تو ہمیں معلوم ہوا کہ وائرل تصویر سال 2021 کی ہے۔
ZeeNews کے آرٹیکل کے مطابق، جو 24 دسمبر 2021 کو شائع کیا گای تھا،اس تصویر میں کانپور میں اکھلیش یادو کے قریبی ساتھی اور پرفیوم کے تاجر پیوش جین کے گھر پر انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ کے چھاپے کو دکھایا گیا تھا۔
HindustanTimes کے ایک آرٹیکل کے مطابق، کانپور کے ایک پرفیوم بزنس مین پیوش جین سے منسلک احاطے پر انکم ٹیکس کے چھاپے سے 150 کروڑ روپے سے زیادہ کی نقدی حاصل ہوئی۔ آنند پوری میں جین کے گھر پر ڈائریکٹوریٹ جنرل آف جی ایس ٹی انٹیلی جنس (ڈی جی جی آئی) کے عہدیداروں نے بتایا کہ نقد رقم رکھنے کے لیے 57 بڑے ٹن بکس خریدے گئے تھے اور سخت سیکورٹی کے درمیان اس کی نقل و حمل کے لیے ایک کنٹینر ٹرک کرایہ پر لیا گیا تھا۔
اسی طرح، ایک ویڈیو رپورٹ جو timesnownews.com کی جانب سے رپورٹ کی گئی ہے، اس کے مطابق، انکم ٹیکس چھاپے کے 72 گھنٹے بعد اتر پردیش کے تاجر پیوش جین کو گرفتار کر لیا گیا۔ تاجر سے تقریباً 250 کروڑ روپے ضبط کیے گئے۔ انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ اور ڈائریکٹوریٹ جنرل آف جی ایس ٹی انٹیلی جنس (ڈی جی جی آئی) کی مشترکہ ٹیم کے چھاپے کے بعد کانپور میں پرفیوم کے تاجر سے برآمد شدہ نوٹوں کو گننے کے لیے پانچ مشینوں کی مدد لی گئی۔ حکام کے مطابق، ٹرانسپورٹر مبینہ طور پر غیر موجود فرموں کے نام پر ایک سے زیادہ جعلی جی ایس ٹی انوائسز تیار کررہا تھا، جو کہ ایک پورے ٹرک کے لیے 50,000 روپے سے کم ہوں گے، تاکہ سامان کی منتقلی کے دوران ای وے بل نہ بنے۔
تصویر نمبر-2
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی دیگر تصاویر کے ساتھ تلاش کرنے پر ہمیں معلوم ہوا کہ یہ تصویر درحقیقت کرناٹک میں آئی ٹی کے حالیہ چھاپے سے متعلق ہے۔
لہذا، دعویٰ جزوی طور پر غلط ہے کیونکہ شیئر کی گئی تصاویر میں سے ایک پرانی ہے۔ تصویر نمبر -1 سال 2021 کی ہے جب آئی ٹی حکام نے کانپور میں ایک تاجر کے گھر پر چھاپہ مارا تھا۔