Fact Check: بجلی کے عملہ کو دھمکی کا پرانا ویڈیو گمراہ کن دعوے کے ساتھ وائرل

بجلی کے عملہ کو دھمکی دینے والے پاکستانی شہری کا 2020 کا ویڈیو فرقہ وارانہ بیانئے کے ساتھ بھارت میں وائرل کیا جارہا ہے

Update: 2024-09-12 12:14 GMT


بھارت میں اکثر بجلی کی چوری کے واقعات سننے اور پڑھنے کو ملتے ہیں۔ کرناٹک کے جے ڈی ایس پارٹی لیڈر ایچ ڈی کماراسوامی کے خلاف گذشتہ سال مبینہ 'بجلی کی چوری' کا مقدمہ بھی درج کیا گیا تھا۔

دہلی میں بجلی محکمہ لوک عدالت کے ذریعے بجلی چوری کے معاملات حل کررہا ہے تو دوسری جانب چند ریاستوں میں بجلی چوری کرنے والوں کے خلاف ایف آئی درج کروائی جارہی ہے۔

اس بیچ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہورہا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہیکہ 'کچھ طالبانی ذہنیت والے لوگ علی الاعلان بجلی چوری کررہے ہیں اور بجلی محکمہ کے ملازمین کو ان کے مکان پر بجلی کا میٹر لگانے پر جان سے مار دینے کی بھی دھمکی دے رہے ہیں'

बिजली चोरी करूंगा !! मीटर नही लगने दूंगा...आपको जंक्शन बॉक्स चेक करने नही दूंगा, नहींं मानूंगा!! मरूंगा या मारूंगा।। ये तालिबान तो देश के भीतर ही पैदा हो रहा है.. यह सूअर मजहबी लोग भारत में कितने हैं कौन इनको संरक्षण दे रहा है इसके घर पर बुलडोजर नहीं चलाएंगे तो क्या करेंगे?

ترجمہ: "بجلی چوری کروں گا۔ میٹر نہیں لگنے دوں گا۔ آپ کو جنکشن باکس چیک کرنے نہیں دوں گا۔ نہیں مانوں گا، ماروں گا یا مروں گا۔"

Full View

Full View
فیکٹ چیکٹ:

تلگو پوسٹ کی فیکٹ چیک ٹیم نے اپنی جانچ پڑتال میں پایا کہ وائرل ویڈیو بھارت کا نہیں پاکستان کا ہے اور اس پرانے ویڈیو کو گمراہ کن دعوے کے ساتھ دوبارہ وائرل کیا جارہا ہے۔

اپنی تحقیق کا آغاز کرتے ہوئے جب ہم نے وائرل پوسٹ کے کچھ کیورڈس سے گوگل سرچ کیا تو ہمیں پتہ چلا کہ ایکس پلیٹ فارم پر یہ پوسٹ 2020 سے موجود ہے۔

اس ویڈیو کو غور سے سننے پر بجلی چوری کرتے پکڑے گئے شخص کو کیمرے کی طرف رخ کرکے خود کو 'مفتی عطاالرحمٰن سواتی' کہہ کر اپنا تعارف کرواتے ہوئے سن سکتے ہیں۔ پاکستان کے خیبر پختونخواہ صوبے میں واقع وادی سوات کو وادی ضلع بھی کہا جاتا ہے اور کچھ مقامی باشندے مقام کی نسبت جوڑنے کیلئے اپنے نام کے ساتھ 'سواتی' لگاتے ہیں۔ اس سے یہ پتہ چلا کہ یہ ویڈیو بھارت کا نہیں بلکہ پاکستان کا ہے۔

پھر ہم نے مائیکروسافٹ بنگ سرچ میں اس شخص کے نام سے تلاش کیا تو ہمیں 5 جولائی کا فیس بک کے 'بہاولپور ٹائمس' پیج پر ایک پوسٹ ملا جس میں وائرل ویڈیو کے ساتھ دیا گیا کیپشن اس طرح تھا: "

ایک تو یہ لوگ ہر کام میں مارنا مروانا گھسیڑ دیتے ہیں   ‏کراچی: مدرسہ کا غیر قانونی بجلی کا کنڈا کاٹنے پر مفتی عطاء الرحمان سواتی کا الیکٹرک کمپنی کے ملازم سے غنڈہ گردی "مروں گا یا ماروں گا" لیکن غیر قانونی بجلی کا کُنڈا نہیں کاٹنے دوں گا "

Full View

پھر ہم نے گوگل ریورس امیج سرچ کا سہارا لیا تو ہمیں یوٹیوب پر سال 2020 کا ایک ویڈیو ملا جس میں جانکاری دی گئی ہیکہ بجلی محکمہ کے ملازم سے بحث کرتا دکھائی دینے والا یہ شخص 'جماعت اسلامی کراچی ڈیوژن' سے منسلک ہے۔

Full View


ان کیورڈس کے ساتھ مزید سرچ کرنے پر ہمیں سیاست پاکستان فورم پر 28 جون 2020 کا ایک پوسٹ ملا جس میں ARY News چینل کی رپورٹ ملی۔ اس رپورٹ میں مفتی عطا الرحمٰن کی بجلی ملازم کے ساتھ بدسلوکی کے بارے میں بتایا گیا ہے۔  وائرل ویڈیو کو پاکستانی نیوز چینل پر 4:23 ٹائم اسٹامپ سے دیکھا جاسکتا ہے۔

Full View
تلگو پوسٹ کی فیکٹ چیک ٹیم نے اپنی جانچ پڑتال میں پایا کہ وائرل ویڈیو دراصل چار سال پرانا واقعہ ہے جو پاکستان کے کراچی شہر میں پیش آیا تھا۔ اس پرانے ویڈیو کو بھارت کے سوشل میڈیا صارفین غلط بیانی کے ساتھ دوبارہ وائرل کررہے ہیں۔ لہٰذا وائرل پوسٹ میں دکھائی گئی خبر پرانی ہے لیکن اسے گمراہ کن دعوے کے ساتھ شئیر کیا جارہا ہے۔
Claim :  بجلی کی چوری کرنے والے طالبان بھارت کے اندر ہی پیدا ہورہے ہیں
Claimed By :  Social Media Users
Fact Check :  Misleading
Tags:    

Similar News