Fact Check: آم میں کیمیکل کی ملاوٹ کا ویڈیو آگہی کے مقصد سے بنایا گیا
ایک ویڈیو بڑے پیمانے پر شیئر کیا جارہا ہے جس میں ایک شخص کو آموں میں انجکشن کے ذریعے کیمیکل داخل کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے اور یہ ویڈیو پھلوں میں ملاوٹ کے بارے میں عوامی شعور بیدار کرنے کے لئے بنایا گیا تھا
پھلوں اورسبزیوں میں ملاوٹ بھارت میں صحت عامہ نظام کے لئے ایک خطرہ بن گئی ہے۔ پھلوں اور سبزیوں میں ملاوٹ میں مصنوعی رنگ، کیمیکل پریزرویٹیوس، حشرات کش ادویات وغیرہ جیسے مختلف گمراہ کن طریقے شامل ہیں۔ بھارت میں موسم گرما میں آم کی پیداوار ہوتی ہے اور اس موسم میں پکے ہوئے آم کھانا عام بات ہے۔ ہمارے ملک میں مارکیٹ کی مانگ کو پورا کرنے کیلئے آم کی پیداواری کرنے والوں میں پھلوں کو پکانے کیلئے مصنوعی طریوں کا استعمال عام بات ہے۔
مارکیٹ میں آم ک پھلوں کی آمد کے بیچ ایک ویڈیو شیئر کی گئی جس میں دعویٰ کیا گیا کہ ویڈیو میں نظر آنے والا شخص کیمیائی انجیکشن کا استعمال کرتے ہوئے آموں کو مصنوعی طور پر پکاتے ہوئے پکڑا گیا ہے۔ ویڈیو میں اس شخص کو آموں کو پیلے رنگ کے مائع سے انجکشن لگاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ ایک فیس بک صارف نے اس ویڈیو کو تیلگو میں کیپشن کے ساتھ شیئر کیا۔ మామిడి పండ్లలో కూడా కల్తీ ఇలా చేస్తారట
ترجمہ: آموں میں اس طرح ملاوٹ ہوتی ہے۔
فیکٹ چیک:
یہ دعویٰ گمراہ کن ہے کیونکہ یہ ویڈیو اسکرپٹڈ ہے۔
جب ہم نے فیس بک پر شیئر کی جانے والی ویڈیو کا مشاہدہ کیا تو ہمیں اسکرین پر ایک ڈسکلیمر نوٹ ملا جس میں لکھا تھا "ڈسکلیمر: یہ ویڈیو ایک حقیقت پر مبنی نہیں ہے۔ ویڈیوز میں موجود تمام واقعات کو اسکرپٹ کیا گیا ہے اور یہ صرف آگاہی کے مقاصد کے لئے بنایا گیا ہے۔ اس کا مقصد کسی بھی قسم کی سرگرمی کو فروغ دینا یا کسی بھی قسم کی کارروائی کو بدنام کرنا نہیں ہے۔ اس کا زندہ یا مردہ یا حقیقی واقعات سے کسی بھی قسم کی مماثلت محض اتفاق ہے۔"
ویڈیو سے نکالے گئے کی فریمز کی مدد سے مزید تلاش کرنے پر ہمیں پتہ چلا کہ اصل ویڈیو 'دی سوشل میڈیا جنکشن' نامی یوٹیوب چینل پر شیئر کی گئی تھی۔ اس ویڈیو کو 20 جون 2024 کو ہندی میں ایک کیپشن کے ساتھ پوسٹ کیا گیا تھا، جس میں لکھا تھا کہ 'آموں میں کیمیکل انجکشن'۔
آموں میں ملاوٹ کی ایک ایسی ہی ویڈیو اس یوٹیوب چینل پر بھی شائع ہوئی تھی، جس میں ایک مختلف شخص آموں میں کیمیکل شامل کرتے ہوئے پولیس کے ہاتھوں پکڑا گیا تھا۔ اگرچہ ویڈیو میں نظر آنے والا شخص مختلف ہے ، لیکن پس منظر اورآئیڈیا ایک ہی ہے۔ اس ویڈیو میں ہم دیکھ سکتے ہیں کہ ایک شخص آموں میں لیکویڈ رنگ شامل کر رہا ہے اور ایک پولیس افسر اس کے بارے میں پوچھ تاچھ کر رہا ہے۔
ہم نے وائرل ویڈیو کے اسکرین شاٹس کا موازنہ دیگر ویڈیوز کے اسکرین شاٹس سے کرنے پر پایا کہ وائرل ویڈیو میں نظر آنے والا شخص کئی دیگر ویڈیوز میں بھی نظر آتا ہے۔ اس سے اس بات کی تصدیق ہیکہ یہ یوٹیوب چینل اسکرپٹڈ ویڈیوز پوسٹ کرتا ہے جس میں لوگ مختلف کردار ادا کرتے ہیں۔ یہاں اسکرین شاٹ کا موازنہ ملاحظہ کریں۔
چینل کے "اباؤٹ از" پیج میں بتایا گیا ہے کہ وہ تفریح کے لیے ویڈیوز بناتے ہیں اور سماجی تجربات بھی کرتے ہیں۔ لہٰذا گردش میں موجود ویڈیو اسکرپٹڈ ہے، یہ دعویٰ گمراہ کن ہے۔