Fact Check: خاتون کے گلے سے چین چھیننے کا وائرل ویڈیو وائی ایس آر سی لیڈر کا نہیں بلکہ چننئی کا ہے
سوشل میڈیا پر وائرل سی سی ٹی وی ویڈیو فوٹیج میں ایک نوجوان کو راہ چلتی ایک خاتون کے گلے سے طلائی چین زنجیر چھینتے ہوئے دکھایا گیا ہے اور دعویٰ کیا گیا ہے کہ چین چھیننے والا شخص وائی ایس آر سی پارٹی کا رکن ہے
ان دنوں سوشل میڈِیا پر ایک سی سی ٹی وی ویڈیو فوٹیج وائرل ہو رہا ہے جس میں ایک نوجوان کو راہ چلتی خاتون کے گلے سے طلائی چین چھین کا بھاگتے ہوئے دکھایا گیا ہے اور دعویٰ کیا گیا ہے کہ چین چھیننے والا شخص وائی ایس آر سی پارٹی کا رکن ہے۔ تیلگو میں کیا گیا دعوی۔
“ఆడవారి మెడలో గొలుసులు కొట్టేసే @YSRCParty దొంగలు. ఆదమరిస్తే మీ మెడలో గొలుసులతో పాటు మీ ఒంటిమీద బట్టలు కూడా కొట్టేస్తారు అని మరోసారి ప్రూవ్ అయ్యింది. రాజకీయాల్లోకి రాకముందు నాన్న చదువుకోమని పంపిస్తే ఇలా మెడలో గొలుసులు కొట్టేసిన అనుభవ పాఠాలు చెప్పావా . @ysjagan.? #EndOfYsrcp”
ترجمہ : " @YSRCParty کے طلائی چین چھیننے والے چور۔ یہ ثابت ہوچکا ہے کہ اگر آپ ایسے چوروں سے بے خبر رہیں گے تو وہ آپ کے زیورات اور یہاں تک کہ آپ کے کپڑے بھی لوٹ لیں گے۔ @ysjagan کیا آپ نے اپنے پارٹی لیڈروں کو چین چھیننا سکھایا ہے۔ آپ کے والد نے آپ کو تعلیم حاصل کرنے کے لئے اسکول بھیجا تھا اس آپ نے جو تجربہ حاصل کیا تھا کیا وہی سب اپنے لیڈروں کو سکھارہے ہیں؟ YSRCP کا #End"
فیکٹ چیک:
یہ دعویٰ غلط ہے۔ یہ ویڈیو فروری 2018 کا ہے اور اس میں چینئی کی کسی سڑک کی چوری کی واردات کا سی سی ٹی وی فوٹیج دکھایا گیا ہے۔
اس معاملے کی تحقیق کیلئے جب ہم نے ویڈیو سے اخذ کردہ کلیدی فریم کا گوگل ریورس امیج سرچ کیا توپتہ چلا کہ یہ ویڈیو کچھ یوٹیوب چینلز نے پوسٹ کئے کی تھے جن کے کیپشن میں لکھا تھا: 'چننئی میں چین چھیننے کے واقعہ کا CCTV فوٹیج'۔ ویڈیو کی تفصیل میں کہا گیا ہے، 'چننئی کے Kundrathur علاقے میں چین چھیننے کا ایک واقعہ سی سی ٹی وی کیمرے میں قید ہو گیا۔ مناظر میں واضح طور پر دکھایا گیا ہے کہ ایک شخص گروسری شاپنگ سے لوٹ رہی خاتون کے گلے سے چین چھین رہا ہے اور دھکم پیل کے تنیجے میں خاتون سڑک پر گر گئی اور چین چوری کرنے والا شخص اپنے ساتھی کے ساتھ موٹر سائیکل پر فرار ہوگیا۔ پولیس ان دونوں کی تلاش کررہی ہے۔ اطلاعات کے مطابق ملزم مبینہ طور پر خاتون کا پیچھا کر رہا تھا اور اس نے اسے دن دہاڑے نشانہ بنایا۔ اس بیچ، پولیس نے مجرموں کو جلد سے جلد پکڑنے کی متاثرہ کو یقین دہانی کرائی ہے۔'
اسے TNIE کے یوٹیوب چینل نے بھی شیئر کیا تھا جس کے کیپشن میں کہا گیا ہیکہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں چننئی میں چین چھیننے والے چوروں کا ظالمانہ رویہ دکھایا گیا ہے۔
ویب دنیا کے تمل ایڈیشن کے ایک مضمون میں سی سی ٹی وی فوٹیج کے اسکرین شاٹ کو استعمال کیا گیا ہے ۔ اس مضمون میں چننئی میں چین چھیننے کے معاملوں پر تفصیلی رپورٹ پڑھی جاسکتی ہے۔ مضمون میں کہا گیا ہے کہ نامعلوم شخص نے Kundrathur میں جے شری نامی راہ چلتی خاتون پر حملہ کیا اوراسکی گلے سے طلائی چین چرا لی ہے۔
نیو انڈین ایکسپریس نے اس واقعہ کے وائرل ویڈیو کا طویل ورژن پوسٹ کیا ہے۔
لہٰذا یہ ویڈیو آندھرا پردیش کا نہیں ہے اور اس میں وائی ایس آر سی پارٹی کے کسی بھِی رکن کو کسی خاتون کے گلے سے چین چھینتے ہوئے نہیں دکھایا گیا ہے۔ یہ دعویٰ غلط ہے۔