Fact Check:وارانسی سے پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے بعد مودی کے خلاف نعرے بازی نہیں کی گئی

سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں وزیراعظم نریندر مودی کے لوک سبھا انتخابات کے لئے پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے فورا بعد وارانسی میں ہجوم کو ان کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ فوٹیج میں مبینہ طور پر لوگوں کو مودی کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے دکھایا گیا ہے

Update: 2024-06-22 15:30 GMT

ملک میں سیاسی منظر نامہ تیزی سے بدل رہا ہے۔ چندرا بابو نائیڈو کی تلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) اور نتیش کمار کی جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) نیشنل ڈیموکریٹک اتحاد (این ڈی اے) میں اہم پارٹیاں بن گئی ہیں اور ان دونوں پارٹیوں کے لیڈر مرکزی کابینہ میں اہم عہدوں کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ تاہم، بی جے پی کی جانب سے آسانی سے اتحادیوں کو کلیدی قلمدان دینے کے امکانات نظر نہیں آتے کیونکہ بھگوا پارٹی نے مبینہ طور پر دفاع، خزانہ، داخلہ اور خارجہ امور جیسی اہم وزارتوں کو اپنے پاس رکھنے کا فیصلہ کرچکی ہے۔

اس دوران سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو گردش کر رہا ہے جس میں بی جے پی لیڈر نریندر مودی کو امیت شاہ، جے پی نڈا، یوگی آدتیہ ناتھ اور کئی پارٹی کارکنوں کے ساتھ وارانسی میں ضلع مجسٹریٹ کے دفتر سے باہر نکلتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ ویڈیو کے آڈیو میں ایک قابل اعتراض نعرہ ہے، اور اس میں توہین آمیز زبان کا استعمال کرتے ہوئے متن بھی شامل کیا گیا ہے۔

سوشل میڈیا صارفین نے اسے ہندی کیپشن کے ساتھ شیئر کیا ہے۔ वाराणसी से ये क्या देखने कों मिला रहा है   ترجمہ : " وارانسی سے ہمیں یہ کیا دیکھنے کو ملا رہا ہے۔"

Full View

فیکٹ چیک:

تحقیق کے بعد ہم نے پایا کہ یہ دعویٰ غلط ہے۔ آڈیو کو وائرل کلپ میں شامل کیا گیا تھا۔ حقیقی کلپ میں کارکن مودی کی حمایت میں نعرے لگا رہے تھے۔

ریورس امیج سرچ کے دوران ہمیں پتہ چلا کہ یہی ویڈیو 14 مئی 2024 کو نیوز 18 یوپی اتراکھنڈ کے آفیشل یوٹیوب پیج کے لائیو اسٹریم سیکشن میں اپ لوڈ کیا گیا تھا۔ اس ویڈیو کو 'نریندر مودی نامی نیشن لائیو فرم وارانسی' کے عنوان کے ساتھ اپ لوڈ کیا گیا تھا۔

اس ویڈیو میں ٹھیک 4:01 ٹائم اسٹیمپ پر، ہمیں وہی ڈی ایم وارانسی دفتر کا گیٹ نظر آیا جو وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے۔

Full View

اس کے علاوہ، 8:34 ٹائم اسٹیمپ پر، ہم نے نریندر مودی کو اسی گروپ کے ساتھ وارانسی کے ڈی ایم آفس سے باہر نکلتے ہوئے دیکھ سکتے ہیں۔

Full View

ہمیں اسی تاریخ کو لائیو اسٹریم کے دوران اپ لوڈ کیا گیا وہی کلپ بھی ملا جس کا ذکر انڈیا ٹوڈے کے آفیشل یوٹیوب چینل پر کیا گیا تھا اور اسکے کیپشن میں لکھا تھا: 'ان میگا شو آف اسٹرینت پی ایم مودی ٹوگیدر وتھ این ڈی اے لیڈرس ان وارانسی'۔ ویڈیو کلپ میں 0:18 ٹائم اسٹیمپ پر، ہم نے وائرل کلپ کے اسی حصہ کو مختلف زاویے میں پایا.

Full View

اسکے علاوہ، ہم نے پایا کہ 14 مئی، 2024 کو اسی ویڈیو کو نریندر مودی کے آفیشل یوٹیوب چینل پر اپ لوڈ کیا گیا تھا، جس کے کیپشن میں لکھا تھا: PM Modi along with NDA leaders greets public after filing nomination from Kashi۔

Full View

مذکورہ ویڈیوز میں سے کسی میں بھی کوئی قابل اعتراض نعرے یا نازیبا زبان کا استعمال دیکھنے کو نہیں ملا۔

لہذا ، یہ ثابت ہوتا ہے کہ ویڈیو کی حقیقی آواز کو بدل کر اس میں نعرے بازی کا آڈیو ڈال دیا گیا اور اسے سوشل میڈیا پر شیئر کیا گیا۔ حقیقی ویڈیو میں پارٹی کارکن یا عوام بی جے پی اور نریندر مودی کی حمایت میں نعرے لگا رہے تھے۔

Claim :  وارانسی میں مودی کے پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے بعد عوام نے ان کے خلاف نعرے بازی کی
Claimed By :  Social media users
Fact Check :  False
Tags:    

Similar News