Fact Check: برطانیہ میں انتہائی شدید گرمی کی بی بی سی کی موسمیاتی رپورٹ کی کیا ہے سچائی؟

سوشل میڈیا پر برطانوی نشریاتی ادارےBBC کی موسم کی جانکاری سے متعلق تبدیل شدہ گریفک کو شئیر کرتے ہوئے دعویٰ کیا گیا کہ نیوز چینل نے بھی واضح کردیا ہیکہ ملک میں انتہائی شدید سے شدید گرمی کا امکان ہے۔

Update: 2024-10-08 10:23 GMT

UK map of BBC weather

سوشل میڈیا بالخصوص ایکس [سابقہ ٹوئٹر] پر موسمیاتی تبدیلی سے متعلق فرضی جانکاری کی بھرمار ہے۔ ٹکنالوجسٹ و سرمایہ کار ایلون مسک کے ٹوئیٹر پلیٹ فارم خریدنے کے بعد سے کرہ عرض کے درجہ حرارت اور موسمیاتی تبدیلی کے بارے میں جھوٹی اور من گھڑت معلومات میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے۔

2021 میں امریکہ کی ٹیکساس ریاست میں بڑے پیمانے پر بجلی کی سپلائی متاثر ہونے پر ریپبلکن پارٹی کے کئی قدآور لیڈروں نے جھوٹی خبر پھیلائی تھی کہ پون ٹربائین اور شمسی توانائی کی وجہ سے بجلی کا نظام ٹھپ پڑگیا ہے۔

گذشتہ دنوں فیس بک پر برطانوی نشریاتی ادارےBBC کی موسم کی جانکاری  سے متعلق تبدیل شدہ گریفک کو شئیر کرتے ہوئے دعویٰ کیا گیا کہ نیوز چینل نے بھی واضح کردیا ہیکہ ملک میں انتہائی شدید سے شدید گرمی کا امکان ہے۔

اس پوسٹ میں موسم کی جانکاری سے متعلق انتہائی شدید گرمی کی خبر کے طور پر پیش کرنے کیلئے یونائیٹیڈ کنگڈم [متحدہ مملکت] و آئرلینڈ کے نقشہ کے گریفک کو پگھلی ہوئی چٹان کے طور پر دکھایا گیا ہے۔ اس پوسٹ کو فیس بک اور ٹوئیٹر پر بڑے پیمانے پر شئیر کیا گیا تھا۔ 

جاناتھن ٹیلٹ نامی فیس بک صارف نے دعویٰ کیا ہیکہ: " BBC have unveiled their new weather map in readiness for temperatures of 14-16 degrees Celsius forecast for the end of next week. "

ترجمہ: "بی بی سی نے موسم کی جانکاری دیتے ہوئے پیش گوئی کی ہیکہ آئندہ ہفتے کے آخر میں درجہ حرارت 14 سے 16 ڈگری سینٹی گریڈ تک بڑھنے کا امکان ہے۔"




فیکٹ چیک:

تلگو پوسٹ کی فیکٹ چیک ٹیم نے اپنی تحقیق کے دوران پایا کہ وائرل پوسٹ میں کیا گیا دعویٰ فرضی ہے اور یوزر نے عوام کو گمراہ کرنے کیلئے موسم کی جانکاری کے نقشہ میں لال اور سنترے کے رنگ کی آمیزش کا گرافیک ایفیکٹ شامل کیا ہے۔

ہم نے اپنی جانچ پڑتال کا آغاز کرتے ہوئے وائرل پوسٹ کا گوگل ریورس امیج کیا تو ہمیں اس سے متعلق ایک آدھ فیکٹ چیک اور کچھ اسے مماثل ٹوئیٹ ملے۔

ایسا لگتا ہیکہ فیس بک پوسٹ میں استعمال کیا گیا گریفیک 31 مئی 2023 کو بی بی سی موسم کے ٹوئیٹر ہینڈل @bbcweather سے کئے گئے پوسٹ سے حاصل کرکے اسے میں ترمیم کی گئی ہے۔



ان دونوں تصویروں کا موازنہ کرنے پر پتہ چلتا ہیکہ فیس بک یوزر نے بی بی سی کے 31 مئی 2023 کے ٹوئیٹر پوسٹ میں ترمیم کرکے اسے فرضی دعوے کے ساتھ شئیر کیا ہے۔

بی بی سی کے پوسٹ میں موسم کی خبر دینے والی نیوز پریزنٹر کیرول کرک ووڈ کو نیلے رنگ کے لباس میں دکھایا گیا ہے اور گرمی کے موسم کی جاناری کے میاپ میں پیلا، نارنجی اور لال رنگ شامل ہیں جبکہ وائرل پوسٹ میں ان رنگوں کو بڑھاچڑھاکر پگھلی ہوئی چٹان کی طرح شدید گرمی کے طور پر دکھایا گیا۔

وائرل پوسٹ 24 اپریل 2024 کا ہے اور اس وقت برطانیہ میں بارش کا موسم ہے۔ 25 اپریل 2024 کو کیرول نے اپنے ذاتی ایکس اکاونٹ پر کئے گئے پوسٹ میں بتاتی ہیں کہ ملک بھر میں آج ٹھنڈی ہوائیں اور ہلکی ہلکی بونداباندی کا امکان ہے۔

لہذا اس سے ثابت ہوا کہ بی بی سی کے موسم کی خبر میں یو کے اور آئرلینڈ میں انتہائی شدید گرمی کی پیش گوئی سے متعلق ناظرین میں ہیجان پیدا کرنے والا ایسا کوئی گریفک استعمال نہیں کیا گیا۔ جانچ پڑتال کے بعد ہم اس نتیجے پر پہنچتے ہیں کہ فیس بک یوزر نے بی بی سی کے گریفک میں ترمیم کرکے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی ہے۔

Claim :  بی بی سی کی موسمیاتی رپورٹ میں برطانیہ میں انتہائی شدید گرمی کی پیش گوئی
Claimed By :  Social media users
Fact Check :  Misleading
Tags:    

Similar News