Fact Check: خاتون پہلوان کی جانب سے سامعین کو چیلنج کرنے والے ویڈیو میں کیا گیا دعویٰ ’غلط‘ہے اور یہ ویڈیو حالیہ دنوں کا نہیں ہے

اس نے اچانک اپنا ہاتھ اٹھایا اور چیلنج قبول کرنے کا اظہار کیا۔ اس کے بعد اس نے پاکستانی پہلوان کو دو بار شکست دے کر دل جیت لیا۔

Update: 2023-11-04 17:03 GMT

وائرل ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ایک خاتون پہلوان اس سے لڑنے کا سامعین کو چیلنج دے رہی ہے۔ سامعین میں سے ایک شلوار قمیص پہنے ہوئے رنگ میں داخل ہوتی ہے اور اسے شکست دیتی ہے۔ ویڈیو اس دعوے کے ساتھ وائرل ہو رہی ہے کہ اکھاڑے میں موجود فائٹر پاکستانی پہلوان ہے اور اس نے ہندوستان کے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ اسے کشتی لڑیں اور اسے ہرائیں۔ اس کے بعد تمل ناڈو سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون چیلنج قبول کرتی ہے اور اسے شکست دے دیتی ہے۔

تلگو زبان میں یہ دعویٰ کچھ اس طرح ہے: ’’ *దుబాయ్‌లో జరిగిన మహిళల రెజ్లింగ్ ఛాంపియన్‌షిప్ ఫైనల్లో పాకిస్థాన్ మహిళా రెజ్లర్ విజేతగా నిలిచింది. భారతీయ మహిళలను ఎగతాళి చేస్తూ, తనతో పోటీగా భారతీయ మహిళ ఎవరైనా వస్తారా అని వేదికపైకి సవాల్ విసిరారు. తమిళనాడుకు చెందిన కవితా విజయలక్ష్మి* అనే భారతీయ యువతి అకస్మాత్తుగా తాను సిద్ధంగా ఉన్నానని చేతులెత్తేసింది. చాముండ రూపాన్ని ధరించి, కుంకుమ ధరించి వేదికపై కనిపించిన ఆమె, ఆ తర్వాత పాకిస్థానీ రెజ్లర్‌ను రెండుసార్లు ఓడించి విజయం సాధించింది. చూసి ఆనందించండి. మన దేశాన్ని అవమానించే వారందరి గతి ఇదే అవుతుంది. ‘‘

جب اس دعویٰ کا ترجمہ کیا گیا تو یہ اس طرح ہے: ’’ دبئی میں منعقدہ ویمن ریسلنگ چیمپئن شپ کے فائنل میں پاکستانی خاتون ریسلر نے کامیابی حاصل کی۔ اس کے بعد اس پاکستانی خاتون نے ہندوستانی خواتین کا مذاق اڑاتے ہوئے، سامعین، خاص طور پر ہندوستان سے تعلق رکھنے والی خواتین کے سامنے چیلنج کردیا۔ تمل ناڈو کی ایک نوجوان خاتون، کویتا وجے لکشمی چامنڈا اور زعفرانی لباس پہنے اسٹیج پر نمودار ہوئی، اور اس نے اچانک اپنا ہاتھ اٹھایا اور چیلنج قبول کرنے کا اظہار کیا۔ اس کے بعد اس نے پاکستانی پہلوان کو دو بار شکست دے کر دل جیت لیا۔ دیکھیں اور لطف اٹھائیں۔ ہمارے ملک کی توہین کرنے والوں کا یہی حشر ہوگا۔‘‘

یہ دعویٰ فیس بُک اور یوٹیوب پر کافی وائرل ہورہا ہے۔

Full View
Full View
Full View
Full View

فیکٹ چیک:

یہ دعویٰ غلط ہے۔ دونوں ہی خواتین کا تعلق ہندوستان سے ہے اور یہ ویڈیو حالیہ دنوں کا نہیں بلکہ سال 2016 کا ہے۔

جب غور سے دیکھیں تو ہم ویڈیو میں نظر آنے والے بینرز پر g8cwe.com دیکھ سکتے ہیں۔ تاہم، ہمیں اس URL کے ساتھ کوئی ویب سائٹ نہیں مل سکی۔ جب ہم نے CWE کو تلاش کیا تو ہمیں khaliCWE.com کے نام سے ایک ویب سائٹ ملی جو یہ بتاتی ہے کہ CWE کانٹینینٹل ریسلنگ انٹرٹینمنٹ (CWE) ہے، ہندوستان کی پہلی پیشہ ورانہ ریسلنگ پروموشن اور ٹریننگ اکیڈمی، ہے جو ہندوستانی نژاد امریکی پیشہ ور پہلوان دلیپ سنگھ عرف دی گریٹ کھلی کی ملکیت ہے۔ گریٹ کھلی سابق WWE ورلڈ ہیوی ویٹ چیمپئن ہیں جنہوں نے اس اکیڈیمی کی بنیاد 20 جنوری 2015 کو رکھی تھی۔

جب سی ڈبلیو ای انڈیا کے یوٹیوب چینل کو تلاش کیا گیا تو ہمیں ریسلنگ سے متعلق کئی ویڈیوز ملے۔ وائرل ویڈیو کو چینل نے 13 جون 2016 کو پوسٹ کیا تھا، جس کا عنوان ہے’’ کویتا نے بی بی بل بل کا کھلا چیلنج قبول کیا۔‘‘

Full View

اس بات سے اشارہ لیتے ہوئے، جب ہم نے کی وورڈس ’’ Kavita + BB Bull Bull‘‘ کا استعمال کرتے ہوئے تلاش کیا، تو ہمیں DNAIndia.com میں شائع ہونے والا ایک مضمون ملا، جس کا عنوان تھا ’واچ: ہندوستان کی پہلی پیشہ ور خاتون پہلوان‘سابق ایم ایم اے چمپئن کویتا کے ہاتھوں بی بی بلبل کو شکست۔‘ بی بی بلبل، جو ہندوستان کی پہلی پیشہ ور خاتون ریسلر ہیں، ان کو ہریانہ کی سابق پولیس افسر، پاور لفٹنگ اور ایم ایم اے چیمپئن کویتا نے جالندھر میں کانٹی نینٹل ریسلنگ انٹرٹینمنٹ (CWE) کے مرکز میں ایک ڈیول کے دوران گرا دیا۔ (پنجاب)۔

میدان میں جمع ہونے والے بھیڑ کو بلبل کی جانب سے اس سے لڑنے کے لیے چیلنج کرتے ہوئے دیکھا گیا اور تب ہی کویتا نے چیلنج قبول کیا اور رِنگ میں قدم رکھا۔ بلبل نے کویتا کو تھپڑ مار کر آگے بڑھنا شروع کیا لیکن پھر سابق پولیس افسر نے تجربہ کار پہلوان کو دو بار گرا کر اسٹیج کو ہنگامہ مچادیا۔

ریسلر کویتا کا تعلق ہریانہ سے نہ کہ تمل ناڈو سے، جیسا کہ وائرل پوسٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے۔ یہاں دیکھیے انسٹاگرام اکاونٹ۔

وائرل ویڈیو کو تلگو ٹی وی چینل اے بی این نے 7 سال پہلے ڈیلی موشن پر بھی شیئر کیا تھا۔ سال 2016 میں دیکھیں ٹائٹل کے ساتھ انڈیا کی پہلی پروفیشنل خاتون ریسلر، بی بی بلبل کو سابق ایم ایم اے چیمپئن کویتا کے ہاتھوں شکست ہوئی تھی۔

یہ دعویٰ کچھ سال پہلے انگریزی میں وائرل ہوا تھا اور حقائق کی جانچ کرنے والی تنظیموں نے اس دعوے کو مسترد کر دیا تھا۔

لہٰذا، ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سال 2016 میں ریسلنگ کا انعقاد ہوا تھا جس میں دو ہندوستانی خاتون ریسلرس ایک دوسرے کے ساتھ مقابلہ کررہے ہیں، لیکن، اس میں کوئی پاکستانی ریسلر نہیں ہے، اور یہ ویڈیو بھی حالیہ دنوں کا نہیں ہے۔
Claim :  A viral video shows a woman wrestler from Tamil Nadu in India, defeating a Pakistani wrestler in a competition that took place in Dubai.
Claimed By :  Facebook and YouTube Users
Fact Check :  False
Tags:    

Similar News