Fact Check: اے پی حکومت نے یاترا-2 فلم کے بارے میں کوئی جی او جاری نہیں کیا
آندھرا پردیش حکومت نے سرکاری ملازمین کو فلم 'یاترا 2' دیکھنے کے لئے جی او جاری کرتے ہوئے گائیڈ لائنس جاری کی ہیں
سابق چیف منسٹر وائی ایس راج شیکھر ریڈی اور ان کے بیٹے وائی ایس جگن موہن ریڈی کی زندگی پر مبنی فلم 'یاترا 2' تھیٹروں میں 8 فروری 2024 کو ریلیز کی گئی تھی۔ ماہی وی راگھو کی ہدایتکاری میں بننے والی یہ فلم 2019 کی بائیوپک فلم 'یاترا' کی دوسری قسط ہے۔
فلم کی ریلیز کے بعد آندھرا پردیش حکومت کی جانب سے جاری کیا گیا ایک جی او سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شیئر کیا جارہا ہے۔ مبینہ جی او نہ صرف سرکاری ملازمین بلکہ دوسروں کو بھی یہ فلم دیکھنے کی ترغیب دیتا ہے۔
تبصرے کے ساتھ تیلگو زبان میں جاری کردہ جی او: “GO చూడండి..మన ఖర్మ... కాకపోతే, ప్రభుత్వం సినిమాలు తీయడం ఏంటి...అది చూడండీ..చూపండి..అని IAS, IPS, లాంటి వాళ్ళకి GO లు పంపడం ఏంటి? దానికి half day సెలవు ఇవ్వడం ఏంటి? .......యాత్ర 2 సినిమా ప్రభుత్వ ఉద్యోగులు, అంగన్వాడీ కార్యకర్తలు తప్పకుండా చూడాలని, ప్రభుత్వ ఉద్యోగులకు సినిమా...
ترجمہ : 'جی او ملاحظہ کریں، کتنی افسوس کی بات ہے کہ حکومت خود ہی فلمیں بنا رہی ہے بلکہ IAS اور IPS افسران کو بھی لازمی طور پر یہ فلم دیکھنے کے لیے کہہ رہی ہے اور ساتھ ہی عام لوگوں کو بھی اسے دیکھنے کی ترغیب دے رہی ہے۔ فلم بینی کے لئے وہ ملازمین کو آدھے دن کی چھٹی بھی دے رہی ہے۔ جبکہ آنگن واڑی اور دیگر سرکاری ملازمین کے لئے فلم یاترا -2 دیکھنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ "
جی او میں مختلف سطحوں کے سرکاری عہدیداروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ فلم 'یاترا 2' کو کس طرح فروغ دیا جائے اور تھیٹر مالکان کے ساتھ کس طرح معاہدے کرسکتے ہیں تاکہ ہر گاؤں / وارڈ کے رضاکار کو ہر شو کے لئے 10 ٹکٹ الاٹ کیے جائیں۔
فیکٹ چیک :
یہ دعویٰ غلط ہے کیونکہ آندھرا پردیش حکومت کی جانب سے ایسا کوئی جی او جاری نہیں کیا گیا ہے۔
جب آندھرا پردیش حکومت کی ویب سائٹ پر سرچ کیا گیا، تو ہمیں اس پر یاترا -2 فلم کے بارے میں ایسا کوئی سرکاری حکمنامہ نہیں ملا۔
پھر ہم نے جی او کا مشاہدہ کیا تو ہم نے پایا کہ اس پر نیلم ساہنی کا نام درج ہے، ساہنی آندھرا پردیش حکومت کے چیف سکریٹری کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں،۔ آندھرا پردیش حکومت کے موجودہ چیف سکریٹری جناب کے ایس جواہر ریڈی ہیں۔ اس طرح جی او کے جعلی ہونے کا پتہ چلتا ہے۔
وائی ایس آر کانگریس پارٹی نے بھی اپنے X اکاؤنٹ پر ایک وضاحتی بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جی او کی خبر جعلی ہے اور نیلم ساہنی آندھرا پردیش کے چیف سیکرٹری نہیں ہیں۔
انڈیا ٹوڈے نے بھی ایک مضمون بھی شائع کیا جس میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ جی او ایک من گھڑت حکمنامہ ہے۔
لہٰذا سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر وائرل ہونے والا سرکاری حکمنامہ جعلی ہے، یہ آندھرا پردیش حکومت کی طرف سے جاری نہیں کیا گیا ہے۔ یہ دعویٰ غلط ہے۔