Fact Check: اروند کیجریوال نے واضح کیا کہ انہوں نے منیش سسوڈیا کو مورد الزام نہیں ٹھہرایا
دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے واضح کیا ہے کہ انہوں نے دہلی شراب گھوٹالہ معاملے میں نائب وزیر اعلی منیش سسوڈیا کو مورد الزام نہیں ٹھہرایا ہے۔ کجریوال کی یہ وضاحت ایسے وقت سامنے آئی ہے جبکہ دہلی حکومت کی ایکسائز پالیسی اور بے ضابطگیوں کے الزامات کی جانچ جاری ہے۔
عام آدمی پارٹی کے سربراہ اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے 21 مارچ 2024 کو ایکسائز پالیسی سے جڑے منی لانڈرنگ معاملے میں گرفتار کیا تھا۔ ابتدائی طور پر انہیں ٹرائل کورٹ نے ضمانت دی تھی لیکن بعد میں دہلی ہائی کورٹ نے اس پر روک لگا دی تھی۔ اسپیشل جج سنینا شرما نے 28 جون 2024 کو سی بی آئی کی اس عرضی پر اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا تھا جس میں کرپشن معاملے میں اروند کیجریوال کو 14 دن کی عدالتی تحویل میں دینے کی مانگ کی گئی تھی۔
اس پس منظر میں سوشل میڈیا پر 1.24 سیکنڈ کا ایک ویڈیو گردش کر رہا ہے، جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کیجریوال نے خود کو بچانے کے لیے ایکسائز پالیسی گھوٹالے کا سارا الزام اپنی پارٹی کے وزیر منیش سسوڈیا پر لگا دیا۔ ایسا لگتا ہے کہ یہ ویڈیو کسی نیوز چینل کا کلپ ہے۔
صارفین نے اس ویڈیو کو مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر شیئر کرتے ہوئے کیپشن میں لکھا: 'اروند کیجریوال نے دہلی شراب گھوٹالے کا سارا الزام منیش سسوڈیا پر ڈال دیا اور اپنا دامن بچالیا۔ انہوں نے یہاں تک کہا کہ وجے نائر نے آتیشی اور سوربھ بھاردواج کو بتایا کہ @ArvindKejriwal نے سسوڈیا کو بلی کا بکرا بنا دیا"۔
فیکٹ چیک:
تحقیق کے دوران ہم نے اس دعوے کو فرضی پایا۔ عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال نے اس بیان کی تردید کی ہے۔ کجریوال نے بتایا کہ 'میں نے کہا ہیکہ میں بے قصور ہوں، منیش سسوڈیا بے قصور ہیں، عام آدمی پارٹی بھی بے قصور ہے۔'
عام آدمی پارٹی [اے اے پی] نے اپنے سوشل میڈیا پر ایک وضاحت شیئر کی: CBI की तरफ से मीडिया में प्लांट किया जा रहा है कि मैंने सारा दोष मनीष सिसोदिया पर डाल दिया है, मैंने ऐसा कोई बयान नहीं दिया है, मैंने कहा है मैं भी निर्दोष हूं। मनीष सिसोदिया भी निर्दोष हैं, AAP निर्दोष है। कोर्ट में जज ने भी माना- केजरीवाल ने ऐसा कोई बयान नहीं दिया जो CBI दावा कर रही है।"
ترجمہ:سی بی آئی نے غلط جانکاری پھیلائی کہ کجریوال نے پورا الزام منیش سسوڈیا پر لگایا ہے۔ اپنے بیان میں کجریوال نے کہا، 'میں بے قصور ہوں، منیش سسوڈیا بے قصور ہیں، عام آدمی پارٹی بھی بے قصور ہے۔ عدالت کے جج نے اس بات سے بھی اتفاق کیا کہ اروند کیجریوال نے ایسا کوئی بیان نہیں دیا جیسا کہ سی بی آئی نے دعویٰ کیا ہے۔
سرچ کے دوران ہمیں لائیو لاء انڈیا کا ایک پوسٹ ملا جس میں لکھا تھا: 'اروند کیجریوال نے عدالت کو بتایا کہ: سی بی آئی ذرائع سے میڈیا میں ایک بات پھیلائی جارہی ہیکہ میں نے بیان دیا ہے کہ میں نے منیش سسوڈیا کو مورد الزام ٹھہرایا ہے۔ میں نے ایسا کوئی بیان نہیں دیا ہے کہ منیش سسوڈیا قصوروار ہیں۔ یا ساری چیز کا کوئی مجرم ہے۔ میں نے کہا کہ منیش سسوڈیا بے قصور ہیں، عآپ بے قصور ہے، میں بے قصور ہوں۔ ان کا سارا منصوبہ میڈیا میں ہمیں بدنام کرنا ہے۔ ریکارڈ میں اس بات کو شامل کیا جانا چاہئے کہ یہ سب سی بی آئی ذرائع سے میڈیا میں نہیں شئیر کیا جائے۔'
تازہ ترین قانونی خبریں فراہم کرنے والے بار اینڈ بنچ نے بھی اس بیان کو پوسٹ کیا: "کیجریوال: میں نے ایسا کوئی بیان نہیں دیا ہے کہ منیش سسوڈیا قصوروار ہے۔ منیش سسوڈیا نردوش ہیں، عآپ نردوش ہے، میں نردوش ہو۔ ان کا سارا پلان ہے ہمیں میڈیا میں بدنام کرنے کا"۔
ہمیں یہ بھی پتہ چلا کہ اے بی پی نیوز نے اس پر ایک مضمون شائع کیا تھا جس کا عنوان تھا "منیش سسوڈیا بے قصور ہیں": اروند کیجریوال نے عام آدمی پارٹی کے رہنماؤں کے خلاف بیان کے سی بی آئی کے دعوے کو مسترد کیا۔"
اے بی پی نے اپنے آرٹیکل میں لکھا کہ: 'دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال، جنہیں دہلی ایکسائز پالیسی معاملے میں سی بی آئی نے گرفتار کیا گیا، نے چہارشنبہ کے روز کہا کہ جانچ ایجنسی کا یہ دعویٰ غلط ہے کہ انہوں نے منیش سسوڈیا کے خلاف بیان دیا ہے اور سسوڈیا بے قصور ہیں۔'
منٹ میں شائع شدہ آرٹیکل میں کجریوال نے واضح کیا: 'سی بی آئی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے میڈیا میں دکھایا جا رہا ہے کہ میں نے ایک بیان میں سارا الزام منیش سسوڈیا پر ڈال دیا ہے۔ میں نے کوئی بیان نہیں دیا ہے کہ سسوڈیا قصوروار ہے یا کوئی اور قصوروار ہے۔ میں نے کہا ہے کہ سسوڈیا بے قصور ہیں، عام آدمی پارٹی بے قصور ہے اور میں بے قصور ہوں۔'
لہٰذا، مختلف میڈیا اداروں کی تحقیقات اور اشاعتوں کی بنیاد پر، ہم نے اس دعوے کو جھوٹا پایا۔ عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال نے ایسا کوئی بیان نہیں دیا۔