Fact Check: پٹنہ میں سروں کا سمندر کا دعویٰ کرنے والی جن وشواس ریلی کی تصویر پرانی اور مسخ شدہ ہے

بڑے پیمانے پر شیئر کی جانے والی فضائی تصویر میں بہار کے پٹنہ میں 2023 میں منعقدہ 'جن وشواس ریلی' میں لوگوں کے ایک بڑے اجتماع کی موجودگی کو دکھایا گیا ہے۔ اس ریلی میں حزب اختلاف کی جماعتوں کے انڈیا اتحاد کی نمائندگی کرنے والی اہم شخصیات نے شرکت کی۔

Update: 2024-03-27 17:30 GMT

الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) کے 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے شیڈول کے اعلامیہ سے قبل کانگریس پارٹی کے راہول گاندھی اور ملکارجن کھَڑگے، راشٹریہ جنتا دل کے تیجسوی یادو اور سماج وادی پارٹی کے اکھلیش یادو جیسے انڈیا بلاک کے رہنماوں نے بہار کی راجدھانی پٹنہ میں منعقده جن وشواس مہا ریلی میں شرکت کی۔ اس پس منظر میں سوشل میڈیا صارفین ایک تصویر پوسٹ کر رہے ہیں جس میں لوگوں کے ایک بڑے اجتماع کو دکھاکر دعویٰ کیا گیا ہے کہ ریلی میں 12 لاکھ سے زیادہ لوگوں نے حصہ لیا۔ اس تصویر کو اس دعوے کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے کہ یہ پٹنہ کے گاندھی میدان میں کھینچی گئی ہے، جہاں انڈیا الائنس کے رہنما جن وشواس مہا ریلی کے لیے جمع ہوئے تھے۔

اس کا ملاحظہ کرنے کیلئے یہاں اور یہاں کلک کریں

Full View

فیکٹ چیک:

یہ دعویٰ گمراہ کن ہے۔
گاندھی میدان ریاست بہار کے پٹنہ شہر کا ایک تاریخی میدان ہے، جو دریائے گنگا کے کنارے واقع ہے۔ صارفین دعویٰ کر رہے ہیں کہ اس میدان میں 12 لاکھ کی بھیڑ کے جمع ہونے کی گنجائش ہے۔ اس دعوے کی گنجائش کا پتہ لگانے کیلئے جب ہم نے گوگل سرچ کیا تو ہمیں ٹائمز آف انڈیا کا ایک مضمون ملا۔ اس
مضمون
میں درج ایک سروے کے مطابق گاندھی میدان کی کل گنجائش تقریبا 2.75 لاکھ افراد کی ہے۔ مضمون اور اس کے ذرائع میں فراہم کردہ معلومات کی بنیاد پر، گاندھی میدان میں حاضرین کی مبینہ تعداد کبھی بھی 5 لاکھ سے زیادہ نہیں تھی۔

گوگل ریورس امیج سرچ کرنے کے بعد، ہمیں ایکس پلیٹ فارم پر یادو کی اسی تصویر پر مشتمل ایک پوسٹ ملا جو 2017 کا ہے۔ اس پوسٹ کو 27 اگست 2017 کو اپ لوڈ کیا گیا تھا، جس کے کیپشن میں لکھا گیا تھا، "لالو کے 'بیس' کے سامنے کوئی 'فیس' نہیں ٹک سکتا۔ گاندھی میدان، پٹنہ #DeshBachao ریلی میں زیادہ سے زیادہ تعداد میں شرکے کریں۔"

تحقیق کے دوران، ہمیں نیوز ایجنسی اے این آئی کی جانب سے ایکس پر اپ لوڈ کی گئی ایک پوسٹ ملی، جس میں اسی ریلی کی تصاویر دکھائی گئی تھیں۔ اس کے علاوہ یہ تصاویر لالو یادو کی تصویر سے مختلف ہیں۔ اے این آئی نے مبینہ طور پر یہ تصاویر لالو یادو کی تصویر کی طرح ہی کھینچی ہیں۔
مزید تلاش کرنے پر، ہمیں 2017 میں شائع کردہ انڈیا ٹی وی کی رپورٹس ملیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ تصویر کو ڈیجیٹل طور پر تبدیل کیا جا سکتا ہے. 27 اگست، 2017 کو ہندی اخبار 'جن ستّا' کی ایک رپورٹ میں لالو یادو کی شیئر کی گئی تصویروں سے مختلف تصویریں شائع کی گئی تھیں۔
ہمیں دی وائر کا ایک مضمون ملا جس میں ہم نے پٹنہ 2024 کی ریلی کی تصویریں دیکھیں، جو وائرل ریلی سے مختلف تھیں۔
لہٰذا یہ دعویٰ گمراہ کن ہے۔ وائرل ہونے والی تصویر پرانی اور مسخ شدہ ہے، جس میں بہار میں حال ہی میں منعقدہ انڈیا بلاک ریلی کی صحیح عکاسی نہیں کی گئی ہے۔
Claim :  A sweeping aerial image of a massive crowd is circulating, purportedly from the recent 'Jan Vishwas Rally' in Patna, Bihar, attended by leaders of the INDIA bloc
Claimed By :  Social media users
Fact Check :  Misleading
Tags:    

Similar News