Fact Check: بھارتی فوج کے اہلکار رائے دہندگان کی فیملی کو پولنگ مراکز کیلئے ٹرانسپورٹ فراہم کرکے انہیں اثر انداز نہیں کرر ہے ہیں

بھارتی فوج کے اہلکار پولنگ بوتھ کے اندر جعلی ووٹ ڈالتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے

Update: 2024-05-29 18:15 GMT

بھارت میں 2024 کے لوک سبھا انتخابات 7 مرحلوں میں ہو رہے ہیں۔ پہلے دو مرحلوں کی ووٹنگ 19 اپریل اور 26 اپریل کو 190 حلقوں میں ہوئی تھی۔ تیسرا مرحلہ 7 مئی کو کچھ ریاستوں میں منعقد کیا گیا تھا۔ چوتھے مرحلے کا انعقاد 13 مئی 2024 کو ہونا ہے۔ اس دوران خاص طور پر سوشل میڈیا پر جھوٹے اور گمراہ کن دعوؤں کے ساتھ کئی تصاویر اور ویڈیوز گردش میں ہیں۔

ایسا ہی ایک ویڈیو ٹوئٹر پر گردش کر رہا ہے جس میں فوجی اہلکاروں کو فوج کے ایک ٹرک کے قریب دکھایا گیا ہے اور دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ وہ رائے دہندگان کو متاثر کر رہے ہیں اور بی جے پی کو جعلی ووٹ ڈال رہے ہیں۔ اس دعوے کو کچھ ایکس صارفین نے "بگ بریکنگ" کے عنوان کے ساتھ شیئر کیا ہے۔

"بی جے پی جعلی ووٹ ڈالنے کے لئے فوج کا استعمال کر رہی ہے۔ بھارتی فوج کو بی جے پی کے لئے غیر قانونی اور دھوکہ دہی کا کام کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ بی جے پی کو جعلی ووٹ ڈالتے ہوئے اور رائے دہندگان کو متاثر کرتے ہوئے پولنگ بوتھ کے اندر رنگے ہاتھوں پکڑے گئے.. #ArvindKejriwal #LokSabhaElections2024"



فیکٹ چیک:

یہ دعویٰ غلط ہے۔ یہ ویڈیو پرانا ہے اور اس کا تعلق 2024 کے انتخابات سے نہیں ہے۔ یہی ویڈیو 2019 کے انتخابات کے دوران بھی وائرل ہوا تھا لیکن جھوٹا ثابت کیا گیا تھا۔

جب ہم نے ویڈیو سے نکالے گئے کی فریمز کو سرچ کیا اور انہیں گوگل ریورس امیج سرچ کا استعمال کرتے ہوئے سرچ کیا تو ہمیں بریگیڈیئر ہردیپ سنگھ سوہی، شوریہ چکر انعام یافتہ کا ایک ایکس [ٹوئیٹر] پوسٹ ملا جس کے کیپشن میں لکھا تھا کہ "سنسنی پھیلانے اور غلط معلومات پھیلانے کے لئے #IndianArmy کا نام استعمال کرنا غلط ہے۔ بھارتی فوج ہمیشہ غیر سیاسی رہی ہے۔ یہ ایک پرانا کلپ ہے جس میں #Jabalpur میں گرینیڈیئرز رجمنٹل سینٹر میں بظاہر اپنے لوگوں کو #RightToVote کا فرض ادا کرنے کے لئے لے جا رہے ہیں۔"

اس کی مدد سے ہم نے 'گرینیڈیئرز رجمنٹل سینٹر، جبل پور' کے کلیدی الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے انٹرنیٹ پر سرچ کیا، اور ہم نے پایا کہ 2019 میں کچھ حقائق کی جانچ کرنے والی تنظیموں نے اس دعوے کو مسترد کر دیا تھا۔ اپنے بیان میں بھارتی فوج نے بھی ان دعووں کی تردید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ 'الزامات مکمل طور پر جھوٹے ہیں۔ جب ان کی ویڈیو گرافی کی گئی تو سپاہیوں نے کمانڈنٹ کو فون کیا تھا تو انہیں حکم دیا گیا تھا کہ وہ کسی سے جھگڑا نہ کریں اور اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں اور پرامن طریقے سے واپس آئیں۔"

ہمیں ایک ایکس پوسٹ بھی ملا جس میں فوجی اہلکاروں نے ویڈیو بنانے والے شرپسندوں کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرائی تھی، اور ٹائمز آف انڈیا میں شائع خبر بھی جس کے مضمون کا عنوان ہے 'ہم پروپیگنڈے کے آگے نہیں جھکیں گے'۔

دی نیو انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق، مدھیہ پردیش کے جبل پور میں فوجی عہدیداروں نے 29 اپریل، 2019 کو نامعلوم شرپسندوں کے خلاف عام رائے دہندگان کے ووٹر آئی ڈی کارڈ چھیننے کی کوشش کرنے، چھاؤنی میں تعینات فوجی رائے دہندگان کو روکنے اور فوج کی شبیہ خراب کرنے کے لئے ویڈیو پھیلانے کی شکایت درج کرائی ہے۔ یہ رپورٹ 2 مئی 2019 کو شائع ہوئی تھی۔

لہٰذا وائرل ویڈیو کا تعلق حالیہ 2024 کے انتخابات سے نہیں ہے۔ فوجی افسران اپنے اہل خانہ کو فوج کے ٹرک میں ووٹ ڈالنے کے لئے لے جا رہے تھے۔ وہ کسی غلط کام کی انجام دہی میں ملوث نہیں پائے گئے۔ یہ دعویٰ جھوٹا ہے۔

Claim :  بھارتی فوج کے اہلکار پولنگ بوتھ کے اندر جعلی ووٹ ڈالتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے
Claimed By :  Twitter users
Fact Check :  False
Tags:    

Similar News