Fact Check:پولیس اہلکار کو سرعام تھپڑ مارنے والا شخص آندھرا پردیش کا نہیں بلکہ تمل ناڈو کا باشندہ ہے
وائرل ویڈیو میں پولیس افسر کو تھپڑ مارتے ہوئے دکھائے گئے شخص کا تعلق آندھرا پردیش سے نہیں ہے۔ ابتدائی اطلاعات کے برعکس، اس چونکا دینے والی حرکت کا مجرم تمل ناڈو کا رہنے والا ہے
جوں جوں پولنگ کا دن قریب آرہا ہے آندھرا پردیش میں مختلف پارٹیوں کے قائدین رائے دہندگان کو راغب کرنے اور ان کے ووٹوں سے فائدہ اٹھانے کی پوری کوشش کر رہے ہیں۔ اپنی انتخابی مہم کے دوران کچھ لیڈر یہ دکھانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ وہ عام لوگوں کی مشکلات سے واقف ہیں اور سڑک کے کنارے کینٹین میں دوسا تیار کرتے، بوڑھوں کو کھانا کھلاتے وغیرہ جیسے روزمرہ کے کاموں میں شامل ہو کر ووٹروں کی مدد کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔
اس کے ساتھ ساتھ حزب اختلاف کے لیڈروں کوبرسراقتدار حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں اور موقع پرست سیاست پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے بھی دیکھا جا رہا ہے۔ اس الزام تراشی کے کھیل کے حصے کے طور پر کئی پرانی تصاویر اور ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر وائرل کی جا رہی ہیں۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی کچھ خبروں کو یا تو توڑ مروڑ کر پیش کیا جاتا ہے یا گمراہ کن سیاق و سباق کے تحت استعمال کیا جاتا ہے۔
اس بیچ ایسا ہی ایک ویڈیو منظرعام پر لایا گیا جس میں ایک شخص سڑک کے بیچ میں دن دہاڑے ایک پولیس اہلکار کو تھپڑ مار رہا ہے اور ایسے ویڈیو کو ایک کیپشن کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے کہ یہ واقعہ آندھرا پردیش میں پیش آیا ہے۔ تیلگو میں لکھا کیپشن ہے۔
పట్టపగలు నడిరోడ్డు మీద ఒక పోలీస్ అధికారి మీద ఇలా చెయ్య చేసుకుంటున్నాడు అంటే చాలా దౌర్భాగ్యమైన పరిస్థితిలో ఉంది ఆంధ్రప్రదేశ్... మేలుకో ఆంధ్రుడా నీ అమూల్యమైన ఓటు ని టీడీపీ జనసేన కూటమికి వేసి ఆంధ్రరాష్ట్రాన్ని పరిరక్షించు..
ترجمہ: 'آندھرا پردیش کی صورتحال انتہائی افسوسناک ہے کیونکہ ایک پولیس افسر کو دن دہاڑے سڑک پر تھپڑ مارا جارہا ہے۔ آندھرا پردیش کی عوام بیدار ہوجاو اور ٹی ڈی پی جن سینا اتحاد کو اپنا قیمتی ووٹ دے کر ریاست کو بچائیں۔'
فیکٹ چیک:
یہ دعویٰ گمراہ کن ہے۔ یہ ویڈیو آندھرا پردیش کا نہیں بلکہ چنئی، تمل ناڈو کا ہے۔
جب ہم نے وائرل ویڈیو سے نکالے گئے کی فریمس کا گوگل ریورس امیج سرچ کیا تو ہمیں 2017 میں شائع ہونے والی کچھ خبریں ملیں۔
Mirror Now کے یوٹیوب چینل نے 25 دسمبر، 2017 کو وائرل ویڈیو شیئر کیا تھا، جس کا عنوان تھا 'چنئی: موٹر سائیکل پر سوار تین نوجوانوں میں سے ایک کو پکڑنے پر طالب علموں نے پولیس اہلکار کو تھپڑ مارا۔'
ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق پولیس اہلکار نے موٹر سائیکل پر سوار تین طالب علموں کو ٹریپل سواری کے لیے روکا تھا اور اس کے بعد ہونے والی بحث کے دوران 21 سالہ طالب علم نے پولیس اہلکار کو تھپڑ مار دیا۔
اس ویڈیو کو oneindia.com کے یوٹیوب چینل نے بھی شیئر کیا تھا، جس کی تفصیل درج ذیل ہے: ایک کالج کے طالب علم کا چنئی کے ایک پولیس اہلکار کو تھپڑ مارنے کا چونکا دینے والا ویڈیو اب وائرل ہو گیا ہے۔ طالب علم کو ٹریفک کی خلاف ورزی پر روکے جانے کے بعد بھرے مجمع میں نوجوان کو پولیس اہلکار پر حملہ کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ ویڈیو میں یہ بھی دیکھا جاسکتا ہے کہ طالب علم پہلے پولیس اہلکار کو گالیاں دیتا ہے اور پھر اس پر حملہ کرتا ہے۔ کانسٹیبل مگیشورن کو پچھلے ہفتہ پری نگر-کریکلن نگر جنکشن پر ٹریفک کی نگرانی کیلئے تعینات کیا گیا تھا۔ ڈیوٹی کے دوران جب انہوں نے موٹر سائیکل پر سوار تین افراد کو بغیر ہیلمٹ کے سواری اور ٹرپل سواری کی غلطیوں پر روکا تو تینوں نے گاڑی تیز بھگائی لیکن قریب ہی ایک گڑھے میں گرگئے ۔ جس کے بعد ان میں سے ایک منی کندن نامی نوجوان غصہ کی حالت میں کانسٹیبل کے پاس گیا اور اس سے بحچ وتکرار کرنے لگا۔ اس وائرل ویڈیو کو یہاں دیکھیں۔
لہٰذا پولیس کو تھپڑ مارنے والے شخص کا وائرل ویڈیو آندھرا پردیش کا نہیں بلکہ تمل ناڈو کے چنئی کا ہے۔ یہ دعویٰ گمراہ کن ہے۔