Fact Check: نیوزی لینڈ کے کرکٹرراچن رویندرا بھید بھاو کی وجہ سے بھارت چھوڑکر نہیں گئے تھے

سوشل میڈیا پر ایک مسیج عام کیا جارہا ہے جس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ نیوزی لینڈ کے اسٹار کرکٹر راچن رویندرا نے 3 سال قبل بھارت چھوڑ دیا تھا کیونکہ انہیں یہاں ذات پات کی بنیاد پرامتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

Update: 2023-11-13 04:30 GMT

Rachin Ravindra, left India, faced, Caste Discrimination, New Zealand, Cricketer, ICC World Cup 2023


نیوزی لینڈ کے کرکٹرراچن رویندرا کی پیدائش نیوزی لینڈ کے شہر ویلنگٹن میں ہوئی تھی۔ ان کے والدین وہاں منتقل ہوگئے تھے۔ وہ بائیں بازو کے جارحانہ بلے بازاوربائیں بازو کے اسپن بولر ہیں۔ وہ ورلڈ کپ ٹورنامنٹ کے میچوں میں بہت اچھا کھیل رہے ہیں۔

اس بیچ، سوشل میڈیا پر ایک مسیج عام کیا جارہا ہے جس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ نیوزی لینڈ کے اسٹار کرکٹر راچن رویندرا نے 3 سال قبل بھارت چھوڑ دیا تھا کیونکہ انہیں یہاں ذات پات کی بنیاد پرامتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

ہندی میں کیا گیا دعوی:

ब्राह्मण रत्न रचिन रविंद्र कृष्णमूर्ति का पाकिस्तान के खिलाफ 100. विश्व कप में अब तक 500 से ज्यादा रन । 3 शतक, 3 अर्धशतक, 8 विकेट। भविष्य का क्रिकेट जगत का सुपरस्टार। अच्छा किया भाई तुमने 3 साल पहले भारत छोड़ दिया क्योंकि यहां तो तुम्हारी जाति देखकर कह देते की ब्राह्मणवाद है। मत खिलाओ। आज उसी बैंगलोर की धरती पर जहां जाति का भेदभाव झेलकर रविंद्र ने भारत छोड़ा था उसपर पाकिस्तान के खिलाफ़ शतक लगा दिया है।“

اس دعویٰ کا ترجمہ : "برہمن راچن رویندرا کرشن مورتی نے پاکستان کے خلاف کھیلے گئے میچ میں 100 رنز بنائے۔ ورلڈ کپ میں اب تک 500 سے زائد رنز بنا چکے ہیں۔ 3 سنچریاں، 3 نصف سنچریاں، 8 وکٹیں، کرکٹ کی دنیا کے مستقبل کے سوپر اسٹار۔ بہت خوب بھائی، آپ نے 3 سال پہلے بھارت چھوڑ دیا ورنہ یہ لوگ آپ کی ذات دیکھ کر آپ کو برہمن ازم کا حامی قراردیتے۔ اس طرح کے خیالات کو نہ پھیلائیں۔ رویندرا نے آج بنگلور کی اسی سرزمین پرپاکستان کے خلاف سنچری بنائی ہے جسے انہوں نے بھید بھاو کی وجہ سے چھوڑ کر نیوزی لینڈ چلے گئے تھے۔


Full View

Full View


Full View

Full View

فیکٹ چیک:

سوشل مڈیا پوسٹ میں کیا گیا یہ دعویٰ غلط ہے۔ راچن رویندرا کی نیوزی لینڈ میں پیدائش ہوئی تھی۔

۔cricbuzz.com۔ کے مطابق راچن رویندرا کی بھارتی تارکین وطن والدین کے گھر پیدائش ہوئی تھی۔ وہ بائیں بازو کے جارحانہ بلے باز ہیں اور بائیں بازو سے عمدہ اسپن بولنگ بھی کرسکتے ہیں۔ ان کی آل راؤنڈ صلاحیتوں کی بدولت انہیں ڈومیسٹک سرکٹ میں ایک خاص ٹیلنٹ کی حیثیت سے شناخت ملی تھی۔ اورمستقبل کی ترقی سے قبل، انہیں انڈر 19 اور نیوزی لینڈ اے ٹیم میں کھیلنے کے کافی مواقع ملے۔ مختصر فارمیٹ میں تقریبا 100 فیصد کے مثالی اسٹرائیک ریٹ کی وجہ سے راچن عام طور پر ویلنگٹن کے لئے ٹاپ آرڈر میں اپنی پوزیشن بنائے ہوئے ہیں اور جارحانہ گیند بازی کیلئے جانے جاتے ہیں۔

نیوزی لینڈ کی کرکٹ ویب سائٹ کے مطابق راچن کا پہلا نام بھارتی کرکٹ کے نامور کھلاڑی راہول ڈریوڈ اور سچن ٹنڈولکر کے حروف را اور چن سے ملکر بنا ہوا ہے۔ وہ ہٹ انٹرنیشنل بوائز اسکول کے افتتاحی اور بائیں بازو کے آرتھوڈوکس بولر تھے۔ رواں سال فروری میں راچن بنگلہ دیش میں کھیلے گئے آئی سی سی ورلڈ کپ میں نیوزی لینڈ انڈر 19 ٹیم کے سب سے کم عمر کحلاڑی کے طور پر سرخیوں میں چھائے رہنے کے بعد انہیں نیوزی لینڈ کرکٹ کا ینگ پلیئر آف دی ایئر قرار دیا گیا تھا۔

۔cricreads.com۔ کے مطابق راچن رویندرا کے والد روی کرشنا مورتی ایک سافٹ ویئر آرکیٹیکٹ ہیں جنہوں نے 1997 میں نیوزی لینڈ میں بسنے قبل اپنے آبائی شہر بنگلور میں کلب لیول کے کرکٹ میچ کھیلے تھے ۔ ان کی والدہ کا نام دیپا کرشنا مورتی ہے۔

اسلئے یہ دعویٰ غلط ہے کہ نیوزی لینڈ کے کرکٹر راچن رویندرا نے 3 سال قبل بھارت چھوڑ دیا تھا کیونکہ انہیں ملک میں بھید بھاو کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ انکی پیدائش نیوزی لینڈ میں پیدا ہوئی اور انکی پرورش بھی وہیں ہوئی ہے اور ان کے والدین 1997 میں نیوزی لینڈ منتقل ہوگئے تھے۔

Claim :  New Zealand cricketer Rachin Ravindra left India 3 years back to escape caste discrimination
Claimed By :  Social Media Users
Fact Check :  False
Tags:    

Similar News