Fact Check:مدھیہ پردیش کے وزیراعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان کے خلاف احتجاج کا ویڈیو حالیہ دنوں کا نہیں
اس ویڈیو کے کیپشن میں لکھا ہے ’’ موجودہ وزیراعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان کا عوام کی جانب سے جوتوں کے ساتھ استقبال کیا گیا۔‘‘
انٹرنیٹ پر مدھیہ پردیش کے وزیراعلیی شیوراج سنگھ چوہان پر جوتا پھ ینکنے کا ایک ویڈیو کافی وائرل ہورہا ہے۔ سوشل میڈیا پر صارفین اس ویڈیو کو حالیہ دنوں کا واقعہ بتا کر شیئر کررہے ہیں۔ اس ویڈیو کے کیپشن میں لکھا ہے کہ: ’’ موجودہ وزیراعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان کا عوام کی جانب سے جوتوں کے ساتھ استقبال کیا گیا۔‘‘ (یہاں اور یہاں کلک کرکے دیکھیں)
فیکٹ چیک:
ہم نے کی ورڈ کی تلاش کی اور ہمیں سال 2018 میں پوسٹ کی گئی وہی فوٹیج ملی، جو واضح طور پر اشارہ کرتی ہے کہ یہ واقعہ حال ہی میں پیش نہیں آیا ہے۔
NDTV نے رپورٹ کیا ہے کہ سال 2018 میں مدھیہ پردیش کے سدھی میں ایک عوامی جلسے کے دوران وزیراعلیٰ چوہان پر ایک شخص نے چپل پھینک ماری تھی، تاہم یہ چپل سی ایم چوہان کو نہیں لگی تھی۔ اس واقعہ کے بعد، مدھیہ پردیش کے وزیراعلیٰ، اپنی انتخابی مہم کی تقریر مکمل نہیں کرپائے تھے کیونکہ انہیں سیکورٹی اہلکاروں نے گھیرے میں لے لیا تھا۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس موقع پر وزیراعلیٰ چوہان پر پتھر بھی پھینکے گئے تھے۔
دکن ہیرالڈ اور دی ٹریبیون کے مطابق، اگرچہ وزیراعلیٰ پر جوتا پھینکنے والے شخص کی شناخت معلوم نہیں ہے، لیکن یہ افواہ ہے کہ اسے مبینہ طور پر ان لوگوں نے پھینکا تھا جو ایس سی/ایس ٹی (مظالم کی روک تھام) ایکٹ میں ترمیم کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔ . جوتا پھینکنے کے واقعہ سے پہلے، پٹپارہ گاؤں کے قریب ’’جن آشیرواد یاترا‘‘ کے دوران چوہان کی بس پر پتھراؤ کیا گیا تھا۔ پولیس نے گاڑی پر پتھراؤ کرنے والے نو افراد کو گرفتار کیا تھا۔
اسی طرح زی نیوز نے بھی 2018 میں اس خبر کو رپورٹ کیا تھا۔
ثابت ہوتا ہے کہ، پانچ سال پرانا ویڈیو انٹرنیٹ پر اس گمراہ کن دعوے کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے کہ یہ واقعہ حالیہ تقریب میں ہوا جس میں مدھیہ پردیش کے وزیراعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان پر جوتا پھینکا گیا۔