Fact Check: غازی آباد میں آٹے میں پیشاب ملاتی پکڑی گئی کام والی خاتون کی خبر فرقہ وارانہ بیانئے کے ساتھ وائرل

سوشل میڈیا پرغازی آباد کی ایک خبر وائرل ہورہی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہیکہ آٹے میں پیشاب ملاتی پکڑی گئی کام والی بائی مسلم ہے جبکہ ملزمہ کی پہچان رینا دیوی کی حیثیت سے کی گئی۔

Update: 2024-10-17 13:08 GMT

حالیہ دنوں میں کھانے پینے کی چیزوں میں کیڑے نکل آنے اور انکی تیاری میں صفائی ستھرائی کا خاص خیال نہ رکھنے پر تلنگانہ فوڈ سیفٹی محکمہ کے حکام حیدرآباد اور دیگر اضلاع میں مختلف ریستورانوں پر چھاپے مار کر ان میں FSSAI کی خلاف ورزیوں پر انتظامیہ کے خلاف کارروائی کررہے ہیں۔

اس بیچ سوشل میڈیا پر abp ہندی ٹی وی نیوز چینل کا ویڈیو شئیر کرتے ہوئے دعویٰ کیا جارہا ہیکہ 'روبینہ خاتون' نامی نوکرانی 'رینا' کے نام سے غازی آباد کے ایک گھر میں گذشتہ آٹھ برسوں سے اپنے پیشاب سے پکوان کرتی تھی۔

घर पे आती थी खाना बनाने वाली..

रुबीना खातून रीना बनकर पिछले 8 वर्ष से

खाने पीने की चीज़ों में मिलाती थी पेशाब...

पूरा घर बीमार हुआ तोटेस्ट में पेशाब मिला..

जब घर की मालकिन को शक हुआ तो उसने घर मे कैमरा छिपाकर लगवाया तब पूरी सच्चाई पता चली की खातून रीना बन कर खाने पीने की चीज़ों में आपना पेशाब मिला रही थी

हिन्दुयों अच्छे से जांच करके की घर मे प्रवेश करने दे अन्यथा थूकेला मूतेला खाना पड़ेगा..

ترجمہ:گھر پر آتی تھی وہ کھانا پکانے والی۔

روبینہ خاتون رینا کے نام سے گزشتہ 8 سال سے کام کرتی تھی

کھانے پینے کی چیزوں میں پیشاب ملاتی تھی ...

پورا گھر بیمار پڑنے پرٹیسٹ کیا گیا تو پتہ چلا کہ انکے کھانے میں پیشاب ملایا گیا تھا۔

جب گھر کی مالکن کو شبہ ہوا تو اس نے رسوئی میں کیمرہ چھپاکر رکھا پھر پوری سچائی سامنے آئی کہ خاتون، رینا کے نام سے کھانے پینے میں اپنا پیشاب ملا رہی تھی۔

ہندو عوام اچھی طرح چیک کرکے ان لوگوں کو گھر میں داخل ہونے دیں، ورنہ انہیں ایسا کھانا ملیگا۔

Full View

فیکٹ چیک:

تلگو پوسٹ کی فیکٹ چیک ٹیم نے اپنی جانچ پڑتال کے دوران پایا کہ عوام کو گمراہ کرنے کیلئے اس پوسٹ کو فرقہ وارانہ بیانئے کے ساتھ پھیلایا جارہا ہے۔

وائرل پوسٹ میں ایک سی سی ٹی وی فوٹیج کا کلپ ہے جسے abp چینل نے نشر کیا ہے اور اس میں لوکیشن کی جگہ غازی آباد بتایا گیا ہے۔

اس جانکاری کی مدد سے جب ہم نے یوٹیوب پر سرچ کیا تو ہمیں چند گھنٹوں قبل نشر کردہ abp چینل کی رپورٹ ملی۔ اس رپورٹ میں 2:55 سے اس معاملے کی خبر دیکھ سکتے ہیں۔ اس رپورٹ میں پولیس اہلکار لیپی ناگائچ نے بتایا کہ رینا نامی بائی کو آٹے میں پیشاب ملانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔

Full View
دلچسپ بات یہ ہیکہ رپورٹ میں اسکرین پر ہم ہندی میں 'آروپی رینا' یعنی ملزمہ رینا لکھا ہوا دیکھ سکتے ہیں۔

تحقیق جاری رکھنے پر ہمیں ANI نیوز ایجنسی کا ٹوئیٹ ملا جس میں غازی آباد کے ویو سٹی پولیس محکمہ کی اے سی پی لیپی ناگائیچ نے بتایا کہ "کرانسگس ریپبلک پولیس اسٹیشن میں 14۔ اکتوبر کو ایک کام والی بائی سے متعلق ایک شکایت ملی۔ کیس درج کرنے کے بعد پولیس نے ٹیم بنائی اور ملزمہ کو 15 اکتوبر کو GH-7 سوسائٹی سے
گرفتار کیا گیا۔"
این ڈی ٹی وی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہیکہ یہ معاملہ غازی آباد کے شانتی نگر کالونی میں پیش آیا۔ مکان مالک نتین گوتم کی بیوی روپم کو جب کھانے پکانے والی 32 سالہ رینا پر شبہ ہوا تو انہوں نے پوشیدہ طور پر
رسوئی میں پکاتی رینا کو ریکارڈ کیا۔ ویڈیو ریکارڈنگ میں پتہ چلا کہ رینا اپنا ہی پیشاب آٹے میں ملاکر روٹیاں پکارہی تھی۔

اس بیچ واقعہ کے رپورٹنگ میں حجاب پہنی مسلم خاتون کی تصویر دکھانے پر سوشل میڈیا صارفین نے 'لائیو ہندوستان' نیوز پورٹل کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ مختلف گوشوں سے تنقیدوں کی بوچھار کے بعد ہندی نیوز پورٹل نے اپنے آرٹیکل کی تصویر بدلی۔

ان حقائق اور میڈیا رپورٹس سے واضح ہوجاتا ہیکہ غازی آباد میں آٹے میں پیشاب ملانے والی بائی کا نام روبینہ خان نہیں بلکہ رینا دیوی ہے۔ لہذا، عوام کو گمراہ کرنے کیلئے وائرل پوسٹَ کو فرقہ وارانہ بیانئے کے ساتھ شِئیر کیا گیا ہے۔
Claim :  رینا کے نام سے مسلم کام والی بائی گھر کے پکوان میں پیشاب ملاتی پکڑی گئی
Claimed By :  Social Media Users
Fact Check :  Misleading
Tags:    

Similar News