Fact Check: مہاراشٹرا کے سیلوڈ حلقہ میں لاٹھی چارج کا ویڈیو فرقہ وارانہ بیانیہ کے ساتھ وائرل
ایکس پلیٹ فارم پر مہاراشٹرا کے سیلوڈ حلقہ میں شیوسینا کے دو گروہوں کے حامیوں پر لاٹھی چارج کے ویڈیو کو گمراہ کن دعوے کے ساتھ وائرل کیا جارہا ہے۔
حالیہ مہاراشٹرا اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی زیر قیادت مہایوتی الائنس کو بھاری اکثریت ملی۔ این ڈی اے کے گروپ نے 288 رکنی مہاراشٹرا ریاستی اسمبلی میں 235 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا کے ڈاٹا کے مطابق، بی جے پی کو 132 سیٹوں، ایکناتھ شندے کی شیو سینا کو 57 اور اجیت پوار کی این سی پی کو 41 سیٹوں پر کامیابی ملی ہے۔
دوسری جانب کانگریس، شیوسینا [اودھو ٹھاکرے] اور این سی پی [شرد پوار] پر مبنی اپوزیشن کے مہاوکاس اگھاڑی اتحاد صرف 49 حلقوں تک محدود ہوکر رہ گیا۔ مہاراشٹرا میں اسمبلی انتخابات کے ووٹنگ کی گنتی کے دوران کا 'سیلوڈ' ٹاون کی بھگدڑ کا ایک ویڈیو شئیر کرتے ہوئے دعویٰ کیا جارہا ہیکہ:
"خبردار، مہاراشٹرا والو، جہادی مہاراشٹرا کے مختلف علاقوں میں بڑے پیمانے پر فساد مچا سکتے ہیں۔ دیکھو، مہاراشٹرا الیکشن میں شکست کے بعد کس طرح جہادی بوکھلاگئے ہیں۔ شکست کے بعد 'سیلوڈ' میں ہنگامہ مچارہے ہیں۔"
@SaffronSwamyy نامی ایکس یوزر کی ٹوئیٹ کو سات ہزار کے قریب ویویز ملے ہیں، جبکہ اسے ڈھائی سو کے قریب ری پوسٹ کیا جاچکا ہے۔
وائرل ٹوئیٹ یہاں اور آرکائیو لنک یہاں ملاحظہ کریں۔
Be Alert - Maharashtra !!
Jihadi might do mass scale disturbance in various places through out Maharashtra
Watch
Jihadis are enraged by the defeat in Maharashtra elections.
They are creating ruckus in "Sillod " after the defeat.
وائرل ٹوئیٹ میں کئے گئے دعوے کا اسکرین شاٹ یہاں ملاحظہ کریں۔
تلگو پوسٹ کی فیکٹ چیک ٹیم نے اپنی جانچ پڑتال کے دوران پایا کہ الیکشن سے متعلق وائرل پوسٹ میں گمراہن کن دعویٰ کیا گیا ہے۔
اپنی تحقیق کا آغاز کرتے ہوئے ہم نے وائرل ویڈیو کے کلیدی فریمس کی مدد سے گوگل ریورس امیج سرچ کیا تو ہمیں ایک ایکس صارف کا ویڈیو ملا جو وائرل ویڈیو سے ملتا جلتا ہے اور اسکی کوالٹی بھی بہترین ہے۔ اس ویڈیو کے پوسٹ میں لکھا گیا ہیکہ سابقہ اورنگ آباد اور چھتراپتی سامبھاجی نگر کے سیلوڈ ٹاون میں بھاری لاٹھی چارج کیا گیا۔
دی پرنٹ نیوز پورٹل نے پی ٹی آئی کے حوالے سے خبر دی کہ چھتراپتی سامبھاجی نگر کے سیلوڈ اسمبلی حلقہ میں شیوسینا کے دو حریف گروہوں کے حامیوں کے درمیان جھڑپ کے بعد پولیس نے انہیں منتشر کرنے کیلئے 'ہلکی سی طاقت' [لاٹھی چارج] استعمال کیا۔
سیلوڈ حلقہ سے سابق وزیر اور شیوسینا [ایکناتھ شندے] کے امیدوار عبدالستار کو ووٹوں کی گنتی کے 20 راونڈ مکمل ہونے پر شیو سینا [اودھوٹھاکرے] کے امیدوار سریش بنکر پر 2,420 ووٹوں کی سبقت حاصل ہوئی۔ اس دوران دونوں پاڑیوں کے حامیوں نے کاونٹنگ مرکز کے باہر جمع ہوکر ہنگامہ آرائی شروع کردی۔ جس کے بعد پولیس کو مداخلت کرنی پڑی۔
لوک مت ٹائمس کے مطابق، سیلوڈ حلقہ کے انتخابات کے نتیجے سے متعلق پھیلی افواہوں کے بعد کاونٹنگ سنٹر کے باہر جمع برہم حامیوں کے ہجوم کی وجہ سے حالات بے قابو ہوگئے۔ دونوں گروہوں کے حامیوں کو پتہ نہیں چل پارہا تھا کہ دونوں امیدواروں میں سے کس کی جیت ہورہی ہے۔ نتیجے میں انتخابی مرکز کے اہلکاروں کو عارضی طور پر ووٹوں کی گنتی روکنی پڑی۔ پولیس نے ہلکا سا لاٹھی چارج کرکے بھیڑ کو منتشر کردیا اور ووٹوں کی گنتی کے عمل کو بحال کردیا گیا۔ بعد میں ضلع انتظامیہ نے حلقہ میں سیکشن 144 نافذ کردیا۔
ان میڈیا رپورٹس کی روشنی میں یہ واضح ہوجاتا ہیکہ سیلوڈ میں مچی ہنگامہ آرائی میں صرف مخصوص طبقہ کے لوگ شامل نہیں تھے اور نہ ہی صرف ایک ہی طبقہ الیکشن کے نتائج پر برہم تھا۔ لہذا، وائرل پوسٹ میں فرقہ وارانہ بیانیہ کے ساتھ کیا گیا دعویٰ گمراہ کن پایا گیا۔