Fact Check: وی وی پی اے ٹی پرچے چوری کرنے والے چند لوگوں کا ویڈیو پرانا ہے اور اس کا 2024 کے عام انتخابات سے کوئی تعلق نہیں
ایک حالیہ ویڈیو میں 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے دوران چند لوگوں کو وی وی پی اے ٹی پرچے چوری کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے
2024 کے لوک سبھا انتخابات کے نتائج کا بی جے پی پر گہرا اثر پڑا۔ کیونکہ پارٹی 272 نشستوں کے اکثریتی نشان عبور کرنے میں ناکام رہی۔ پارٹی کو اتر پردیش، ہریانہ اور راجستھان جیسی ریاستوں میں بڑے جھٹکے لگے۔ پارٹی نے تلنگانہ ، کیرالہ اور اوڈیشہ میں نشستیں حاصل کیں۔ این ڈی اے نریندر مودی کی قیادت میں دوبارہ برسراقتدار آگئ مودی تیسری بار وزیر اعظم بنے۔
اس بیچ، ایک ویڈیو سوشل میڈیا پلیٹ فارمپر خاص طور پر واٹس ایپ پر وائرل ہو رہا ہے جس میں کچھ لوگوں کو ای وی ایم مشینوں سے وی وی پی اے ٹی پرچے نکال کر ایک کور میں ڈالتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ ویڈیو میں یہ بھی دکھایا گیا ہے کہ ایک شخص لفافے کو بند اور سیل کرتا ہے اور پھر باکس کو بند کرتا ہے۔
ویڈیو کے ساتھ مختلف تبصرے بھی پڑھے جا سکتے ہیں۔
کچھ صارفین نے اسے مئی 2024 میں کچھ ایسے تبصروں کے ساتھ شیئر کیا تھا جیسے کہ بی جے پی کارکن وی وی پی اے ٹی کی پرچیوں کی تبدیلی میں ملوث ہیں۔
یہ ویڈیو واٹس ایپ پر بھی گردش میں ہے جس کے کیپشن میں لکھا ہے. దయచేసి ఈ వీడియోను మీ అన్ని గ్రూపులలో ఫార్వార్డ్ చేయండి, తద్వారా ఇది సుప్రీంకోర్టుకు చేరుతుంది. అర్జంట్ దయచేసి’.
ترجمہ: 'براہ مہربانی ویڈیو کو اتنا فارورڈ کریں کہ یہ سپریم کورٹ تک پہنچ جائے۔ فوری طور پر ایسا کریں'
فیکٹ چیک:
یہ دعویٰ فرضی ہے۔ ویڈیو میں 2024 کے انتخابات کے دوران ای وی ایم سے چھیڑ چھاڑ نہیں دکھائی گئی ہے۔
جب ہم نے ویڈیو سے نکالے گئے کی فریمز کا استعمال کرتے ہوئے ریورس امیج سرچ کیا تو ہم نے پایا کہ یہ ویڈیو کم از کم 2 سال پرانا ہے اور دسمبر 2022 سے گردش میں ہے۔
بھاونگر کے ضلع کلکٹر اور ضلع مجسٹریٹ نے ایک ایکس یوزر کے ٹوئٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے وضاحت کی کہ "الیکشن کمیشن کی ہدایات کے مطابق ووٹوں کی گنتی کے بعد وی وی پی اے ٹی مشینوں سے پرچیاں ہٹا دی جاتی ہیں اور ایک سیاہ لفافے میں بند کر دی جاتی ہیں۔ تاکہ اگلے انتخابات کے لئے وی وی پی اے ٹی مشینوں کا استعمال کیا جاسکے۔ پورے عمل کی ویڈیو گرافی کی جاتی ہے اور ایک کاپی اسٹرانگ روم اور دوسری متعلقہ ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر (ڈی ای او) کو بھیجی جاتی ہے۔"
ہمیں الیکشن کمیشن آف انڈیا کے نام سے ایک سرکولر بھی ملا جس میں گنتی افسروں کو انتخابات کے بعد کی ہدایات کا ذکر شامل ہے۔ ان ہدایات میں کہا گیا ہے کہ وی وی پی اے ٹی مشین ڈراپ باکس سے وی وی پی اے ٹی پرچیوں کو ہٹایا جائے اور پھر پرچیوں پر مشتمل لفافوں کو موٹے سیاہ کاغذ کے لفافوں میں رکھا جائے اورپھر سرخ موم کا استعمال کرتے ہوئے کمیشن کی طرف سے ریٹرننگ افسر کو دی گئی دو زبانی خفیہ مہر کے ساتھ انہیں مہر بند کیا جائے۔
ہم دیکھ سکتے ہیں کہ وائرل ویڈیو میں موجود افراد بالکل اسی طریقہ کار پر عمل کر رہے ہیں۔ لہٰذا وائرل ویڈیو میں لوگوں کو ای وی ایم مشینوں سے وی وی پی اے ٹی پرچے چوری کرتے ہوئے نہیں دکھایا گیا ہے۔ ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کا عملہ مشینوں سے پرچیاں نکال رہا ہے اور گنتی کے بعد انہیں مہربند کر رہا ہے۔ اور یہ کارروائی ای سی آئی کی ہدایات کے مطابق کی جاتی ہے۔ یہ ایک پرانا ویڈیو ہے جو 2022 میں وائرل ہوا تھا۔لہٰذا یہ دعویٰ فرضی ہے۔