Fact Check: اقلیتی برادری کے بچوں کی ریل پٹری پر سبوتاژ کی کارروائی کے گمراہ کن دعوے کے ساتھ ویڈیو وائرل

نوعمربچوں کا ریلوے پٹری کا سامان چوری کرنے کا وائرل ویڈیو بھارت نہیں بلکہ پاکستان کا ہے

Update: 2024-08-31 17:39 GMT


ہمارے ملک میں رواں سال ٹرین کی پٹری سے اترنے کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ حالیہ ٹرین حادثوں کے بعد کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں کی جانب سے وزارت ریل پر تنقیدوں کی بوچھار کے بعد وزیر ریل اشونی ویشنو نے کہا کہ ٹرین بھارت کی 'لائف لائین' ہے اور ریلوے کو سیاست سے بالاتر رکھنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ محکمہ ریل رواں سال پیش آنے والے تمام ٹرین حادثوں کی جانچ کررہا ہے تاکہ پتہ لگایا جاسکے آیا ان حادثوں کے پیچھے سبوتاژ کا مقصد تو نہیں ہے۔

17 اگست کو کانپور میں گووند پوری اسٹیشن کے قریب سابرمتی ایکسپریس کے 20 کوچ پٹری سے اتر گئے تھے اور 29 اگست کو راجستھان میں ٹرین ڈرائیور کی چستی کی وجہ سے ایک بڑا حادثہ ٹل گیا۔ حکام کے مطابق، کوٹہ۔بینا ریلوے لائین پر چاطوڈہ گاوں کے قریب کسی نامعلوم شخص نے پٹری پر پرانی بائیک کا اسکراپ رکھ دیا تھا۔ ٹرین ڈرائیور نے بروقت بریک لگاکر ٹرین روک دی اور اس طرح حادثہ ہوتے ہوتے رہ گیا۔

ان واقعات کے پس منظر میں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو بڑے پیمانے پر شئیر کیا جارہا ہے۔

AuthenticSach نامی یوٹیوب چینل کے ویڈیو کا عنوان ہے: Children removing railway fishplates with the aim of mass slaughter of innocents 😱😱||#news #trending

Full View
ترجمہ: ایک مخصوص فرقے کے بچے معصوموں کے قتل عام کے مقصد سے ریلوے کی پٹریوں سے 'فیش پلیٹس' نکال رہے ہیں۔

اس ویڈیو کو ایکس یعنی ٹوئیٹر، انسٹاگرام اور یوٹیوب پر بڑے پیمانے پر شئیر کیا جارہا ہے۔


فیکٹ چیک:

تلگو پوسٹ کی فیک چیک ٹیم نے اپنی تحقیقات کے دوران پایا کہ یہ ویڈیو بھارت کا نہیں جیسا کہ وائرل پوسٹوں میں دعویٰ کیا گیا ہے، بلکہ یہ پرانا ویڈیو پاکستان کا ہے۔

پھر ہم نے وائرل ویڈیو کا بغور مشاہدہ کیا تو ہم نے دیکھا کہ کم سن بچے لوہے کے اوزار سے پٹریوں کے نٹ اور بولٹ کھولنے کی کوشش کررہے ہیں۔ پٹری کی دیوار کے پیچھے کچھ مکانات یا دکانات نظر آرہے ہیں جن کی دیواروں پر اردو میں تحریر لکھی ہوئی ہے۔

وائرل ویڈیو کے کلیدی فریمس سے گوگل ریورس امیج کرنے پر ہمیں مسلسل وائرل ویڈیو کے ہی لنکس مل رہے تھے، اسلئے ہم نے 'پاکستانی ٹرین' کیورڈس سے مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمس پر سرچ کیا۔ تو ہمیں ' Pakistani Trains ' نامی ایک فیس بک پیج ملا جس کا عنوان تھا۔ " سرتاج خان پہاٹک بوٹ بیسن چوکی کی پاس ریلوے لائن کا قیمتی سامان کافی دینو سے چوری ہورہا ہے پی ایس بوٹ بیسن سے درخواست ہے کہ اس ایکشن لیا جائے "

Full View
ہم نے اپنی جانچ جاری رکھی اور اردو کیورڈس کی مدد سے گوگل سرچ کیا تو ہمیں کراچی پولیس کے یوٹیوب چینل ' Media Cell DIG South Karachi پولیس ' پر 6 دسمبر 2023 کو پوسٹ کیا گیا ایک ویڈیو ملا جس میں ہم ریلوے کے قیمتی سامان کی چوری اور پھر پولیس کی مشاورتی سیشن دونوں کے ویژولس دیکھ سکتے ہیں۔

اس ویڈیو کی تفصیل میں لکھا ہے: " بوٹ بیسن چوکی کے قریب سرتاج خان پھاٹک ریلوے لائن سے پٹری کے نٹ بولٹ چوری کی ویڈیو کا معاملہ۔ ڈی آئی جی ساؤتھ کی ہدایت پر ایس ایچ او بوٹ بیسن نے کاروائی کرتے ہوۓ ریلوے پھاٹک سے سامان چوری کرنے والے نو عمر بچوں کو تھانے لایا گیا۔  

بچے چونکہ چھوٹے ہیں اس بنا پر بچوں کے والدین کو تھانے بلایا گیا۔ جنہیں بچوں کی چوری سے متعلق آگاہ کرتے ہوۓ تنبیہ کی گئی کے اپنے بچوں کا دھیان رکھیں اور انکی روز مرہ کی غیر معمولی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھیں۔ والدین کی طرف سے یقین دھانی کرائے جانے پر بچوں کو والدین کے حوالے کردیا گیا ۔ "

Full View
لہذا، تحقیق سے ثابت ہوا کہ یہ ویڈیو بھارت کا نہیں بلکہ پاکستان کا آٹھ مہینوں کا پرانا ویڈیو ہے جس گمراہ کن دعوے کے ساتھ سوشل میڈیا پر وائرل کیا جارہا ہے۔
Claim :  مخصوص برادری کے لڑکے ریل پٹری پر سبوتاژ کی کارروائی کررہے ہیں
Claimed By :  Social media users
Fact Check :  Misleading
Tags:    

Similar News