Fact Check: ٹرین میں پانی کے رساؤ کو دکھانے والا وائرل ویڈیو وندے بھارت ایکسپریس کا نہیں ہے
سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر گردش کرنے والے ویڈیو جس میں ٹرین کے ڈبے میں پانی کے رساو کو دکھایا گیا ہے وہ وندے بھارت ایکسپریس ٹرین کا نہیں ہے۔ اس فوٹیج میں ایک مختلف ٹرین دکھاکر فرضی دعویٰ کیا گیا ہے۔
قومی راجدھانی دہلی اور گجرات جیسی دیگر ریاستوں میں موسلا دھار بارش ہوئی جس کے نتیجے میں نشیبی علاقوں میں سیلاب آ گیا اور کئی علاقوں میں پانی جمع ہونے کی وجہ سے تباہی مچ گئی۔ بارش ک نتیجے میں ریاست میں بجلی کی لائنوں اور سڑکوں کو شدید نقصان پہنچا جس کی وجہ سے عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ دہلی میں ہوائی اڈے کے ٹرمینل کی چھت گرنے سے ایک شخص کی موت ہو گئی اور کئی دیگر زخمی ہو گئے۔ اتر پردیش میں موسلا دھار بارش میں پانی کا ٹینک گرنے سے دو خواتین کی موت ہو گئی۔
اس دوران ایک ٹرین کے کیبن کے اندر پانی کے لیک ہونے کا ویڈیو ایکس (ٹوئٹر) پر خوب شیئر کیا گیا جس میں دعویٰ کیا گیا کہ عالمی معیار کی وندے بھارت ٹرین میں پانیا کا رساو ہو رہا ہے اور مسافروں کو فری میں شاور کی سہولت دستیاب کرائی جارہی ہے۔ اسکے ساتھ ساتھ بالواسطہ طور پر این ای ای ٹی-یو جی اور یو جی سی-نیٹ کے پرچوں کے حالیہ افشا کا اشارہ دیتے ہوئے طنزیہ انداز میں یہ بھی کہا گیا کہ اس بار یہ لیکیج سرکار (حکومت) ہے۔
“Abki baar #Leakage Sarkar. After Temple, Bridge & Airports…. Here is the video from Vande Bharat Train. The roof of the WORLD CLASS #VandeBharat train is leaking. Passengers on the train get free SHOWER FACILITY. Thank you @AshwiniVaishnaw & @narendramodi”
ترجمہ: اب کی بار #Leakage سرکار۔ مندر، پل اور ہوائی اڈوں کے بعد.... اب وندے بھارت ٹرین کا ویڈیو منظر عام پر۔ عالمی معیار کی #VandeBharat ٹرین کی چھت لیک ہو رہی ہے۔ ٹرین میں مسافروں کو مفت شاور کی سہولت دی جارہی ہے۔ @AshwiniVaishnaw اور @narendramodi کا شکریہ"
فیکٹ چیک:
یہ دعویٰ گمراہ کن ہے۔ یہ لیکج وندے بھارت ایکسپریس میں نہیں بلکہ غریب رتھ ایکسپریس کے ایک کوچ کے اندر دیکھا گیا۔
وائرل ویڈیو کے کی فریمس کا غور سے مشاہدہ کرنے پر ہم نے پایا کہ ویڈیو میں ٹرین کا نمبر واضح طور پر نظر آرہا ہے۔ ٹرین نمبر 12215/12216 ہے اور کوچ نمبر جی-12 ہے۔ ہم نے گوگل پر اس ٹرین نمبر کو سرچ کیا اور پایا کہ یہ باندرہ ٹرمنس غریب رتھ ایکسپریس ٹرین کا نمبر ہے۔
جب ہم نے indiarailinfo.com ویب سائٹ پر تلاش کیا تو ہمیں پتہ چلا کہ نمبر 12215 والی ٹرین کو دہلی سرائے روہیلا – باندرہ ٹرمنس غریب رتھ ایکسپریس کہا جاتا ہے۔
ویڈیوکی تفصیل میں بیان کیا گیا ہے۔ “एक वीडियो सोशल मीडिया पर वायरल हो रहा है, जिसमें एक ट्रेन में बारिश का पानी झरने की तरह गिरता दिखाई दे रहा है. लोग सोशल मीडिया पर इस घटना को लेकर शिकायत कर रहे हैं. यह घटना गरीब रथ ट्रेन नंबर 12215/12216 में घटी है. यह ट्रेन 3 एसी क्लास की है.”
ترجمہ: 'سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے، جس میں بارش کا پانی ٹرین میں آبشار کی طرح گرتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔ لوگ سوشل میڈیا پر اس واقعہ کی شکایت کر رہے ہیں۔ یہ واقعہ ٹرین نمبر 12215/12216 غریب رتھ ٹرین میں پیش آیا۔ یہ تھری اے سی کلاس کوچ ہے۔'
مغربی ریلوے کے آفیشل ایکس (ٹویٹر) اکاؤنٹ پران دعووں کو مسترد کرتے ہوئے ایک وضاحت جاری کرتے ہوئے ایک ٹوئیٹ کیا گیا تھا۔ اس وضاحت میں کہا گیا ہے کہ اجمیر اور فلنا اسٹیشنوں کے درمیان ٹرین نمبر 12215، باندرہ ٹرمنس – دہلی سرائے روہیلا غریب رتھ ایکسپریس کے کوچ جی -12 میں پانی کا رساؤ دیکھا گیا تھا (یہ وندے بھارت ٹرین نہیں ہے)۔ ٹرین کو فالنا سے پہلے ہی روک دیا گیا تھا اور پانی کے رساؤ کو بند کردیا گیا تھا۔
لہٰذا وائرل ویڈیو میں غریب رتھ ایکسپریس کے ایک کوچ میں پانی کا رساؤ دکھایا گیا ہے نہ کہ وندے بھارت ٹرین ۔ یہ خرابی غریب رتھ ایکسپریس کے جی 12 کوچ میں دیکھی گئِ اور یہ دعویٰ گمراہ کن ہے۔